چمن(نامہ نگار)پشتون قبائلی جرگہ کے کارکنوں نے قلعہ عبداللہ سے گذشتہ دنوں ایک ٹرک اور چار افراد کے مبینہ اغوا کے خلاف کوئٹہ چمن شاہراہ احتجاجا بند کردی جس سے افغانستان کیساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، لیویز حکام کے مطابق چند روز قبل کوئٹہ چمن شاہراہ پر قلعہ عبداللہ کے قریب مسلح افراد نے ایک ٹرک چار افراد سمیت اغوا کیا تھا جس کا مقدمہ قلعہ عبداللہ لیویز تھانہ میں درج کرایا گیا ۔ واقعے کے خلاف پشتون قبائلی جرگہ کے کارکنوں نے چمن میں کوژک ٹاپ کے مقام پر دھرنا دے کر کوئٹہ چمن شاہراہ آمدورفت کےلئے بند کردی ۔ اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر ذکاءاللہ درانی، اسسٹنٹ کمشنر قلعہ عبداللہ جہانزیب شیخ تحصیلدار عبدالرزاق میانی، لیویز سیکیورٹی انچارج محمدحنیفیاء اچکزئی لیویز فورس کے ہمراہ کوژک پہنچے جہاں کئی گھنٹوں تک پشتون قومی جرگہ کے سربراہ خیرمحمد سے مذاکرات کئے۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر طارق جاوید مینگل کی یقین دہانی پر کہ واقعے سے متعلق تحقیقات کی جائے گی اور مسئلہ حل کیا جائے گا جس پر مظاہرین نے احتجاج ختم کرکے شاہراہ آمدورفت کےلئے کھول دی۔ درایں اثناء لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ لین دین کا ہے اس سلسلے میں قبائلی سطح پر معاملے کو حل کرنے کی کوششیں جاری تھی مگر آج ایک فریق نے احتجاجا قومی شاہراہ بلاک کر دی جبکہ اغوا کیے جانے والے افراد کی رہائی کےلئے قبائلی سطح پر ایک جرگہ معاملہ کو طے کرنے میں مصروف ہے۔