• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج مخالف بیانیہ، ن لیگ تقسیم، ایاز صادق کا منفی بیان اور اپوزیشن کی کرپشن کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے، عمران خان

اپوزیشن کی کرپشن کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے، عمران خان


اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ‘ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے ریاستی اداروں کے تقدس اور تحفظ کو آئینی‘ سیاسی اور اخلاقی فریضہ قرار دے دیا۔ پیرکو ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حزب اختلاف اور پاکستان کے مفادات الگ الگ ہیں ‘ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے رہیں گے ‘ ریاستی اداروں کو پہلے سے بھی زیادہ مضبوط کریں گے‘ اپوزیشن کے ریاستی اداروں پر تمام حملوں کو ناکام بنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی محب وطن ن لیگ یا دیگر اپوزیشن کے بیانیے کے ساتھ نہیں‘ حکومت ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے مگر احتساب پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔وزیرا عظم نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت کو ہر فورم پر جواب دینے کی ہدایت کی۔

اس موقع پر پارٹی ارکان نے ایاز صادق کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے‘ایازصادق کے منفی بیان اور اپوزیشن کی کرپشن کو بھرپورطریقے سے اٹھایاجائے ۔

عمران خان نے ایاز صادق کے بیان کو اپوزیشن کے قومی سلامتی کے خلاف بیانیے کی عکاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اپنی مسلح افواج سے پیار کرتے ہیں ۔ فوج مخالف بیانیہ پرخود ن لیگ بھی تقسیم ہے ۔ 

اپوزیشن کی تحریک کا مقصد دباؤ ڈال کر کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، اپوزیشن کا مفاد ملکی مفاد کے برعکس ہے‘اپوزیشن کے ہاتھوں بلیک میل ہوئے تو ملک کو نقصان ہوگا‘ عوامی عہدوں کا غلط استعمال کرنے والوں کا احتساب ہو کر رہے گا۔

دریں اثناء عمران خان نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ملک میں موجود طبقاتی تقسیم کو ختم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وہ پیر کو یہاں قومی یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ قومی سطح پر یکساں نصاب کا اطلاق ملک کے تمام نجی و سرکاری اسکولوں اور دینی مدارس پر بھی ہوگا۔ 

اسلامیات کو درجہ اول سے بارہویں جماعت تک نصاب میں بطور علیحدہ مضمون کے پڑھایا جائے گا۔ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے مذہبی تعلیمات کے نام سے ایک الگ مضمون متعارف کیا گیا ہے جو پہلی جماعت سے پڑھایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ اس نظام کی کامیابی تدریسی عملے کے انتخاب اور استعداد کار میں اضافے پر منحصر ہے۔ نئی پالیسی کی بدولت پاکستان میں معیاری تعلیم کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ یکساں نظام تعلیم خطے کے دیگر ممالک کے لئے قابل تقلید مثال قائم کرے گا۔ 

ان کا کہنا تھاکہ قومی تعلیمی پالیسی سے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی اور معاشرے کے تمام طبقات کو با اختیار بنانے کے مساوی مواقع فراہم ہوں گے، نئی نسل کوخاتم النبیین ﷺ کی حیات مبارکہ اور سنت کے متعلق مکمل آگاہی ہونی چاہیے کیونکہ حضرت محمد ﷺ ہی ہمارے رول ماڈل ہیں اور ان کی سنت ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔

تازہ ترین