اسلام آباد (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت نے مدینہ کی اسلامی ریاست کا دعویٰ کیا تھا مگر 23 ماہ بعد بھی سود کے خلاف کچھ نہیں کر سکی۔ سودی نظام اور مدینہ کی ریاست ایک دوسرے کی ضد ہیں۔ ملکی آئین اور شریعت،دونوں سودی کاروبار کی اجازت نہیں دیتے ،کل آمدن کا86 فیصد قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلاجاتاہے۔ جب تک سودی نظام سے توبہ اور زکوٰۃ و عشر کے پاکیزہ نظام کو اختیار نہیں کیا جاتا ملکی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں انسداد سود سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،سراج الحق نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے سود کو حرام اور تجارت کو حلال کیاہے لیکن اسلام کے نام پربننے والے ملک میں ہر حکومت نے اللہ کے احکامات کو پس پشت ڈالتے ہوئے سودی قرضے لیکر ملک و قوم کو عالمی مالیاتی اداروں کا اسیر بنایا ۔ آج آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی مرضی کے خلاف حکومت کوئی پالیسی نہیں بناسکتی،حکومتی اداروں کےخسارے نےاداروں کی کارکردگی کو شدید متاثر کیاہے اور بیشتر ادارے تو تباہ ہوچکے ہیں۔