ریاست مشی گن کی عدالت نے ٹرمپ کیمپئن کی ووٹوں کی گنتی رکوانے کی درخواست مسترد کردی۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کے الزامات کے بعد ٹرمپ کیمپئن نے ریاست مشی گن کی عدالت میں ووٹوں کی گنتی رُکوانے کی درخواست دی تھی۔
مشی گن کورٹ کا تحریری فیصلہ جمعے کو جاری کیا جائے گا۔
مشی گن میں الیکٹورل کالج کی تعداد 16ہے، اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق مشی گن میں بائیڈن کامیاب ہوگئے ہیں۔
علاوہ ازیں امریکی ریاست جارجیا میں حکام نے صدر ٹرمپ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کی تردید کردی ہے اور کہا ہے کہ گنتی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کہیں بےضابطگیوں کی شکایت ملی تو تحقیقات کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کی ٹیم مختلف ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی پر شبہات ظاہر کرتے ہوئے معاملہ عدالتوں میں لے گئی ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے جہاں جہاں بعد میں جیت کا دعویٰ کیا ان تمام ریاستوں میں ان کی کی کامیابی کو چیلنج کریں گے، ان کے پاس بہت سے ثبوت ہیں۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان فیصلہ الیکشن ختم ہونے کے دو روز بعد بھی نہ ہو سکا، پانچ ڈانواں ڈول ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی اب سست روی سے جاری ہے۔
جارجیا اور پنسلوینیا میں جو بائیڈن ٹرمپ کی برتری تیزی سے کم کرنے لگے جبکہ نیواڈا میں جو بائیڈن کی اپنی برتری صرف 12ہزار ووٹوں کی ہے۔
امریکی عہدہ صدارت پر براجمان ہونے اور وائٹ ہاؤس کا مہمان بننے کے لیے صدارتی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 264 اور ری پبلکن امیدوار امریکی صدر ٹرمپ نے اب تک 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
امریکا میں اب تک کے صدارتی انتخاب کے نتائج سامنے آنے کے بعد ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن جیت کے قریب پہنچ گئے ہیں، جوبائیڈن کو صدر کی کرسی تک پہنچنے کیلیے مزید 6 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔