پشاور/کراچی (آن لائن/نیوز ڈیسک) ایف آئی اے سائبر کرائم نے آن لائن فراڈ میں ملوث 16 ملزمان پشاور سے جبکہ کراچی سے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزمان موبائل کال کرکے اکائونٹس میں مشکوک ٹرانزکشن کا کہہ کر پورا ڈیٹا معلوم کرلیتے اور پھر چند منٹوں میں اکائونٹس سے رقم منتقل ہوجاتی، کراچی سے گرفتار ملزم اعظم بٹ آن لائن گاڑیوں کی خرید و فروخت کا جھانسا دے کر فراڈ کررہا تھا۔تفصیلات کے مطابق آن لائن فراڈ کرنیوالے موبائل ماس کنگ کرکے کال کرتے ہیں کال وصول کرنے وال کی موبائل اسکرین پر ایف بی آر، اسٹیٹ بینک یا مختلف بینکوں اور اداروں کے نام آتے ہیں اور جیسے ہی کال وصول کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ فلاں ادارے سے بول رہے ہیں آپ کے اکائونٹس میں مشکوک ٹرانزیکشن کی گئی ہے، کالر پہلی ٹرانزیکشن سے لیکر آخری ٹرانزیکشن تک، تاریخ پیدائش، میٹرک، کس سال پاس کیا، بینک اکاونس کس تاریخ کو کھلوایا ساری معلومات بتائی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے بینک کی معلومات فراہم کردیتے ہیں چند منٹوں میں ان کے اکائونٹس سے لاکھوں روپے منتقل ہوجاتے ہیں، ایف آئی اے کے مطابق فراڈ کرنے والوں نے چوری شدہ شناختی کارڈ کے ڈیٹا پر ویری فکیشن بائیو میٹرک سسٹم کی جعلی مشینوں سے مختلف موبائل کمپنیوں کی ہزاروں سمیں جاری کی گئی ہیں اور انہی سموں پر آن لائن بینکنگ اے ٹی ایم کارڈ لکی اسکیموں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر انعامات کا لالچ دیکر لوگوں کو کروڑوں روپے کی رقم سے محروم کر دیاگیا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اس فراڈ میں ملوث 16 افراد کو گرفتار کر لیاان سے وی بی ایس سسٹم سمیت سیکڑوں سمیں بھی برآمد کر لی گئیں مگر اس کے باوجود ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو روزانہ پندرہ سے بیس درخواستیں اس حوالے سے موصول ہو رہی ہیں ۔