• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شنگھائی تعاون تنظیم مذاہب کے باہمی احترام پر زور دے، وزیراعظم عمران خان


وزیر اعظم عمران خان نے آزادی اظہارِ رائے کی آڑ میں توہین مذہب کو ناقابلِ برداشت قرار دے دیا۔

وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کونسل کے اجلاس کے دوران کورونا وائرس کے معیشت پر منفی اثرات اور عالمی سطح پر ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے 6 نکاتی حکمتِ عملی پیش کردی۔

عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کونسل کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے منفی اثرات کم کرنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی مشاورت سے ایک فریم ورک کے تحت مختصر، درمیانی اور طویل مدت کی پالیسیاں تیار کرنی چاہئیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ-19 ویکسین کچھ ممالک تک محدود کرنے کی بجائے پوری انسانیت کی بہتری کے لیے استعمال کی جانی چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کے تدارک کے لیے عالمی مالیاتی اداروں اور جی 20 ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے۔

افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مستقل قیام امن کے لیے تمام فریقین کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اندرونی و بیرونی طور پر امن کو خراب کرنے والوں سے بھی خبردار رہنے کی ضرورت ہے جو نہیں چاہتے کہ افغانستان میں امن و استحکام واپس آئے۔

وزیر اعظم نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کو عالمی حل طلب مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کے درمیان مساوات اور ان کی خود مختاری، ظلم و جبر سے بچاؤ، سرحدوں کے تقدس اور حق خود ارادیت کے لیے لوگوں کے حقوق کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ علاقائی امن کو کسی بھی بحران سے بچانے کے لیے تصفیہ طلب مسائل کے پُرامن حل کی ضرورت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم چین کے گلوبل ڈیٹا سیکیورٹی اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آف شور اکاؤنٹس میں غیر قانونی منتقلی کی روک تھام اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

تازہ ترین