• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم اب راز نہیں رہے۔ ہفتہ رواں میں فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام تفصیلات پیش کر دی ہیں جو نہایت چونکا دینے والی ہیں۔ یہ تفصیلات حکومت اور اداروں کے متحرک رہنے اور بروقت کارروائیوں کی افادیت و ضرورت کی طرح واضح ہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے شواہد پہلے بھی موجود ہیںلیکن تازہ ترین ثبوت ایسے ہیں،جن پر اقوام عالم کو فوری طور پر بھارت کے خلاف اہم اقدامات اور کارروائیاں کرنے میں اب مزید تاخیرنہیں کرنی چاہئے۔

بھارت پاکستان کے خلاف ویسے تو بڑے عرصہ سے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ لیکن ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں جو تفصیلات پیش کی ہیں ان سے ظاہر ہو گیا ہے کہ بھارت نے تو پاکستان میں تخریبی کارروائیاں کرانے کیلئے باقاعدہ منصوبہ بنایا ہوا ہے۔ ان سرگرمیوں کا مرکز افغانستان کو بنایا گیا ہے۔ جہاں بھارتی سفارت خانے دہشت گردوں کے گڑھ ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی کرانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کیلئے 80ارب روپے کی خطیر رقم مختص اور خرچ کی گئی ہے۔ دہشت گردی کی تربیت دینے کیلئے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس مقصد کیلئے بھارت میں 21اور افغانستان کے اندر 66تربیتی کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ اندازہ لگایئے کہ سی پیک منصوبہ کو تخریبی کارروائیوں کے ذریعے نقصان پہنچانے بلکہ سبوتاژ کرنے کیلئے ایک باقاعدہ ملیشیا بھی بنائی ہے۔ اس ملیشیا کو یہ ذمہ داریا ں دی گئی ہیں کہ وہ بلوچستان، کے پی اور گلگت بلتستان میں سی پیک کے جاری منصوبوں کو ناکام بنانے، رکاوٹیں ڈالنے اور تباہ کرنے کیلئے تخریبی کارروائیاں کرے۔ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ قندھار اور جلال آباد میں قائم بھارتی سفارت خانے خصوصی طور پر دہشت گردی کا منبع بن چکےہیں اور وہیں سے بھارتی فوج اور خفیہ اداروں کے افسران و اہلکار دہشت گردوں کو پاکستان بھیج رہے ہیں جو باقاعدہ تربیت یافتہ ہیں۔

پاکستان میں تخریبی اور دہشت گرد کارروائیوں میں الطاف حسین گروپ اور کالعدم بلوچ تنظیموں کو بھی بڑے پیمانے پر اسلحہ اور بھاری رقوم فراہم کی گئی ہیں۔ بھارت نے اپنے مذموم اور ناپاک منصوبوں کو موثر بنانے اور عملی جامہ پہنانے کیلئے تحریک طالبان پاکستان، بلوچستان لبریشن آرمی اور اس قسم کی دیگر پاکستان دشمن کالعدم تنظیموں کا ایک باقاعدہ کنسورشیم بنایا ہے۔

عسکری ترجمان اور وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ جمع شدہ تفصیلات ،حقائق اور شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ نے پاکستان میں نمایاں شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ نومبر اور دسمبر میں دہشت گردی کے واقعات کا بھی خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی مذکورہ خفیہ ایجنسی آزاد جموں وکشمیر ،بلوچستان،فاٹا کے اضلاع و علاقوں اور گلگت بلتستان میں قوم پرستی اور فرقہ واریت کو بھی ہوا دینے میں مصروف عمل ہے۔ اس تمام صورتحال کے پیش نظر پاکستان کے عسکری ادارے یقیناً الرٹ ہیں اور اس پر نہ صرف نظر رکھے ہوئے ہیں بلکہ ان کا پیشہ ورانہ جائزہ بھی لے چکے ہونگے۔ اس میں بھی کوئی شک و شبہ نہیں رہا ہے کہ بھارت ہمارا ازلی اور مکار دشمن ہے۔ وہ پاکستان دشمنی میں کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی موقع ہاتھ سے جانے دیتا ہے۔اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ افغانستان بھارتی خفیہ ایجنسی کا مضبوط اور واضح ٹھکانہ ہے۔ افغانستان کی طرف سے متعدد بار تردید کرنے میں اب کیا حقیقت ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیوں کا مرکز افغانستان ہے۔ دوسری طرف پاکستان ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔ پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجر بھائیوں کی مہمان نوازی کر رہا ہے جو دنیا کی تاریخ میں ایک مثال ہے۔ پھر افغان سر زمین کا پاکستان کے خلاف استعمال ہونا بلکہ مضبوط گڑھ کے طور استعمال ہونا نہ صرف لمحہ فکریہ ہے بلکہ افغانستان کے لئے باعث ندامت بھی ہے۔اس تمام صورتحال کے پیش نظر پاکستان کے سیاست دانوں کو بھی چاہئے کہ تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس اہم قومی معاملہ پر ایکا کر لیں ۔فوج مخالف بیانات کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہئے۔ حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ انا کے خول سے باہر نکلے۔ احتساب کے نام پر انتقام لینے کی کتاب اب بند کردے۔ تمام سیاست دانوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ایک قومی پالیسی بنائے۔ قوم کو تقسیم کرنے کی بجائےاکٹھا کرے۔ میڈیا کا تعاون حاصل کرے اور میڈیا کے خلاف قائم نام نہاد کیس ختم کرتے ہوئے میڈیا پر قدغنوں کو ختم کرے۔ ملکی دفاع کے لئے ہم سب مل کر افواج پاکستان کے ہاتھ مضبوط کریں۔ ملک میں قیام امن اور ملکی ترقی کے لئے سب اپنا اپنا فرض ادا کریں۔ اگر اب بھی ایسا نہ کیا گیا اور ہم اسی طرح اپنے اپنے مفادات کے لئے اندھے بنے رہے تو اس کاخمیازہ سب کو بھگتنا پڑے گا۔

تازہ ترین