• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوروناحفاظتی اقدامات، نتائج، 100 فیصد سکور، مالاکنڈ اور کوہاٹ گرلز سکولوں کی پہلی پوزیشن

پشاور (خصوصی نامہ نگار) محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا نے برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) کے تکینکی تعاون سے نومبر 2020 کے ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ (ڈی پی ایس) کے نتائج جاری کر دیئے، نتائج صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں جاری کئے گئے، ڈائریکٹر تعلیم ڈاکٹر حافظ ابراہیم اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔ محکمہ تعلیم نے بندوبستی اضلاع کے 56ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور ضم اضلاع کے 13ڈی ای اوز دفاتر کی کارکردگی ، معیار وسائی کے اعشاریوں کی بنیاد پر اہداف کے تناظر میں نتائج کا جائزہ لیا۔ اہداف کورونا سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر، سکولوں کے ردعمل اور اساتذہ وطلبہ کا تحفظ یقینی بنانے کے پیمانے پر مقرر کئے گئے تھے۔ کورونا سے نمنٹے کے لئے صفائی وستھرائی، حفاظتی اقدامات، ہائی جین اور وائرس کا پھیلائو روکنے کے اقدامات کی بنیاد پر سکولوں کی درجہ بندی گئی ۔مالاکنڈ اور کوہاٹ کے لڑکیوں کے سکولوں نے 100 فیصد سکور حاصل کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کرلی سوات اور ہری پور کے سکول 99.8 فیصد سکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ماسک پہننے کے اعشاریہ میں بونیر کے سکول 98.1 فیصد سکور کے ساتھ پہلے، چترال بالا کے لڑکیوں کے سکول 98 فیصد سکور کے ساتھ دوسرے اور شانگلہ کے لڑکوں کے سکول 98.3 فیصد سکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ ہاتھ دھونے کے پوائنٹس اور صابن کی دستیابی کے اعشاریہ میں ہری پور کے لڑکیوں اور چترال کے لڑکوں کے سکول پہلے ودوسرے نمبرپر رہے، سب ڈویژن کوہاٹ کے سکول ضم اضلاع میں اسی اعشاریہ میں پہلے نمبر رہے ضم اضلاع میں 70 فیصد سے زائد سکولوں نے طلبہ کے لئے ہاتھ دھونے کے پوائنٹس اور صابن کا بندوبست کیا تھا۔ نومبر میں سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے حاضری کی شرح 92 فیصد رہی چترال کے مرد اساتذہ 95.1 فیصد سکور کے ساتھ پہلےنمبر پر رہے ، جبکہ خواتین اساتذہ میں صوابی کا پہلا اور مالاکنڈ کا دوسرا نمبر رہا۔ 28 ڈی ای اوز دفاتر نے اساتذہ کی حاضری کا ہدف حاصل کیا، ضم اضلاع میں سب ڈویژن کوہاٹ اور سب ڈویژن پشاور نے مرد اساتذہ حاضری میں علی الترتیب 89 اور 88 فیصد سکور حاصل کیا۔ معیاری تعلیم کے لحاظ سے ہری پور کے لڑکوں اور لڑکیوں کے سکولوں نے 85.6 فیصد سکور کے ساتھ ٹاپ کیا، سوات کے لڑکوں اور ایبٹ آباد ومالاکنڈ کے لڑکیوں کے سکول دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ رسائی کے اعشاریہ میں چترال بالا لڑکوں کے سکولوں نے 84.3 فیصد سکور کے ساتھ ٹاپ کیا مانسہرہ اور ہری پور کے لڑکیوں کے سکولوں نے 67 فیصد سکور کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی۔ معیار کے لحاظ سے ٹاپ ڈی ای اوز دفاتر میں ہری پور (زنانہ، مردانہ)، سوات(مردانہ)، مالاکنڈ (زنانہ)، ایبٹ آبادشامل ہیں۔ رسائی کے حوالے سے ڈی ای او زنانہ چترال نے پہلی، ڈی ای او زنانہ مانسہرہ اور ہری پور نے دوسری اور مالاکنڈ وچترال نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ کارکردگی کی بنیاد پر افسران میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔ وزیر تعلیم شہرام خان نے محکمے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ دفاتر میں خدمات کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جائے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سکولوں میں طلبہ کا تحفظ یقینی بنایا جائے کلاس کا آغاز کورونا ایس او پیز بارے لیکچر سے کیا جائے ۔
تازہ ترین