• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، 5 سرکردہ سرکاری اور نجی اسپتالوں کا مریض لینے سے انکار

کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں کووڈ19وارڈز کے آدھے بیڈز کورونا وائرس سے شدید متاثر مریضوں سے بھرگئے ہیں اور شہر کے کم سے کم پانچ سرکردہ سرکاری و نجی اسپتال مریض لینے سے انکار کرنے لگے ہیں اور انہیں دیگر اسپتالوں میں جانے کی ہدایت دینے لگے ہیں۔ سندھ میں کووڈ 19 انتظامیہ سے وابستہ عہدیداروں نے بتایا کہ کراچی میں انتہائی نگہداشت (آئی سی یو) کے 500بیڈز ہیںجن میں سے لگ بھگ 260 مریضوں سے بھر گئے ہیں لیکن بعض سرکاری و نجی صحت سہولیات میں تمام آئی سی یو، ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ (ایچ ڈی یو) اور وارڈ بیڈز مریضوں سے بھر گئے ہیں اور وہ انہیں دیگر صحت کی سہولیات کی ہدایت دے رہے ہیں۔ انڈس اسپتال، آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ضیاء الدین اسپتال، لیاقت نیشنل اسپتال اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کووڈ 19مریضوں سے بھر چکے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر عبد الباری خان کا کہنا ہے کہ دراصل یہ سہولیات مریضوں کا پہلا انتخاب ہوتی ہیں اس لئے وہ ان اسپتالوں میں داخلے کی کوشش کرتے ہیں اور داخلہ نہ ملنے کی صورت میں وہ دیگر صحت سہولیات میں جاتے ہیں۔ انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر عبد الباری خان کا کہنا ہے کہ صوبے میں کووڈ 19کے مثبت کیسزز میں دو فیصد تا10 فیصد سے زائد پانچ گنا اضا فہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ماہرین امراض کے مطابق کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں دوسری لہر دسمبر 2020 کے وسط تک متوقع ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں اور لوگ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کو نظرانداز کرتے رہے اور ملک میں جون اور جولائی کی طرح صورتحال ایک بار پھر قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔

تازہ ترین