پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو دہشت گردوں کی سہولتکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسے عوام کے خون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
پشاور جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم خیبرپختونخوا کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے، یہاں کے عوام نے ریاست کا ساتھ دیا اور دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی مسائل حل کرنے کا وقت آتا ہے، عوام خود کو اکیلا سمجھتے ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام کو لاوارث چھوڑا گیا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ میں ہمت نہیں تھی کہ دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھائے، اُس کا بوجھ عام آدمی اٹھارہا ہے، پورے خیبر پختونخوا کا مطالبہ ہے’ گو عمران گو‘۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہم اس سرزمین کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، یہ بہادروں، غیرت مندوں کی سرزمین ہے، یہاں کے عوام نے ملک کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان میں پاکستان کا پرچم صرف جمہوریت اور جمہوری نظام کی وجہ سے لہرارہا ہے۔
پی پی چیئرمین نے عمران خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ نے دہشت گردوں کے خلاف کبھی آواز نہیں اٹھائی، یہ ’گڈ طالبان‘ اور ’بیڈ طالبان‘ کھیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ گروپ منظم ہو رہے ہیں، ہم کٹھ پتلیوں کو پھر سے یہ سلسلہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پہلے آٹا، چینی اور پٹرولیم مصنوعات کا بحران پیدا ہوا اب گیس کا بحران پیدا ہونے جارہا ہے، ان حکمرانوں کی وجہ سے لوگ مرغی تو کیا انڈا بھی نہیں خرید سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران کرپشن کے خلاف سب سے زیادہ چیختے تھے لیکن یہی سب سے زیادہ کرپٹ نکلے ہیں۔
خیبرپختونخوا کو اُس کا حق نہیں دیا جارہا، سی پیک کا فائدہ یہاں کے عوام کو نہیں دیا جارہا، ایف بی آر کی نالائقی سے 160 ارب روپے خیبرپختونخوا حکومت کو نہیں دیے گئے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ خیبر پختون خوا کے حکمران یہاں کے لوگوں کے نہیں سلیکٹرز کے نمائندے ہیں، ہمارے جلسے روکنے کے لیے انہیں کورونا یاد آتا ہے۔