• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمپینرز کا حکومت کے خلاف ایکشن، کوویڈ کی ٹاپ جابس دوستوں کو دینے کا دعویٰ

لندن (پی اے) کمپینرز نے حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کسی مسابقت کے بغیر کورونا وائرس وبا سے متعلق ٹاپ جابس اپنے قریبی دوستوں کو دے دیں۔ گڈ لا پروجیکٹ اور نسلی مساوات کے لئے کام کرنے والے تھنک ٹینک رنی میڈ ٹرسٹ نے کہا ہے کہ انہوں نے ہائی کورٹ میں عدالتی ریویو دائر کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن اور وزیر صحت میٹ ہانکوک نے ’’ غیر قانونی ‘‘ کام کیا تھا۔ کیس کا تعلق ٹوری رہنما بیرونس ڈیڈو ہارڈنگ کو این ایچ ایس ٹیسٹ اینڈٹریس اور نئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ پروٹیکشن کا سربراہ بنانے ، کیٹ بنگھام کو برطانوی ویکسین ٹاسک فورس کی سربراہی دینے اور مائیک کوپ کو این ایچ ایس کا ڈائریکٹر ٹیسٹ اینڈ ٹریس بنانے سے متعلق ہے۔ عدالتی کاغذات میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسامیاں مشتہر نہیں کی گئی تھیں اور حکومت نے بالواسطہ طور پر دوسروں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہوئے سفید فام اکثریتی گروپ سے انتخاب کر کے غیر قانونی کام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حکومت نے پبلک سیکٹر کی اسامیوں پر مساوی تقرری کی ذمہ داری کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔ کمپینرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالتی کارروائی اس لئے کی ہے کہ انہیں یقین ہے کہ تقرریاں غیر قانونی تھیں۔ اپنی ویب سائٹ پر گڈ لا پروجیکٹ نے مزید کہا ہے کہ ’’ ہزاروں زندگیاں کا انحصار پبلک اداروں پر ہوتا ہے‘‘۔ عدالتی کاغذات میں اس امر پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ بیرونس ہارڈنگ اور محترمہ بنگھم دونوں کی شادیاں کنزرویٹیو ارکان پارلیمنٹ سے ہوئی ہیں جبکہ مسٹر کوپ سابق چیف ایگزیکٹیو سینس بیوری اور بیرونس ہارڈنگ کے سابق دوست اور ساتھی ہیں۔
تازہ ترین