وٹفورڈ(نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی رہنماڈاکٹر غفور غوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گلگت بلتستان اسمبلی کا قیام کشمیر ی عوام کے مرضی و منشاء کے خلاف ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں، معاہدہ کراچی اور پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 267 کے تحت یہ تسلیم کر رکھا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے ۔ ڈاکٹر غفور غوری نے کہا کہ یہ کشمیر ی عوام پر عدم اعتماد ہے اور پاکستان نے اپنا اعتماد مجروح کیاہے،بھارت کو پاکستان کے خلاف بطور ثبوت پروپیگنڈے کا بہانہ مل گیا ہے ۔ انہوں نے کہا بہترین طریقہ یہ تھا کہ گلگت بلتستان کےکو آزاد کشمیر اسمبلی نمائندگی دی جاتی مگر پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں، آزاد کشمیر کے آئین، معاہدہ کراچی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر ی عوام پر زبردستی صوبائی اسمبلی مسلط کی ہے ۔آزاد کشمیر اب سرمایہ داروں، وڈیروں کی جاگیر بن کر رہ گیا ہے ، وہاں پارلیمانی نظام حکومت کے تحت انتخابات کرانے کا مقصد کیا ہے، بہتر تھا آزاد کشمیر کو بھی عبوری صوبہ میں شامل کر دیا جاتا ،انہوں نے میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے دوران انتخابات یہ نہیں کہا گلگت بلتستان کو صوبہ نہ بنایا جائے بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کو آزاد کشمیر اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، حصول انصاف کا تقاضا ہے کہ ریاست کے اندر سے تمام غیر ریاستی جماعتوں کو ختم کیا جائے ۔