• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، ڈیفنس میں بنگلہ مالکان نے پولیس مقابلہ جعلی قرار دیدیا


کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 4 کے بنگلہ مالکان نے گزشتہ روز ہونے والے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دے دیا۔

گزشتہ روز پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مقابلے میں 5 ملزمان مارے گئے ہیں، مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے 5 ڈاکوؤں میں ایک گھر کا ڈرائیور بھی شامل تھا جس کی مالکن واقعے کے خلاف گزری تھانے پہنچ گئی۔

لیلیٰ پروین نے گزری تھانے کے باہر گفتگو میں کہا کہ پولیس نے ان کی ساس اور نند کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا اور ڈرائیور محمد عباس کو اغواء کر کے قتل کر دیا گیا، ڈرائیور کا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں تھا، پولیس متضاد بیانات دے رہی ہے۔

لیلیٰ پروین کے شوہر علی حسنین ایڈووکیٹ نے وزیر اعظم عمران خان سے واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کا کریمنل ریکارڈ ہے تو اسے عدالت میں پیش کرنا چاہیئے، ان کے ڈرائیور کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا جب کہ واقعے کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ لیلیٰ پروین اور ان کے شوہر نے ابھی تک مقدمہ درج کرنے کی کوئی درخواست نہیں دی۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے ڈرائيور کا دہشت گردوں سے رابطہ تھا جبکہ گینگ کے سرغنہ غلام مصطفیٰ اور محمد عباس کا کال ڈیٹا اور ریکارڈنگ بھی موجود ہے اور دونوں کے درمیان 17 مرتبہ ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

تازہ ترین