• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس مقابلہ مشکوک ہوگیا



کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والا پولیس مقابلہ مشکوک ہوگیا، ڈکیتوں کے ساتھ ایک گھر کا ڈرائيور بھی مارا گیا، اہلخانہ کا الزام ہے کہ ڈرائیور بے قصور تھا، پولیس اہلکار اسے رات چار بجے گھر سے اٹھاکر لے گئے۔

دوسری جانب پولیس بھی ریکارڈ سامنے لے آئی اور دعویٰ کیا کہ ملزمان کا تعلق سرائیکی گینگ سے تھا اور وہ پنجاب اور سندھ میں ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں مطلوب تھے، پولیس نے گذشتہ شب مقابلے میں پانچ ڈاکو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں علی الصبح ہوئے پولیس مقابلے میں 5 ڈاکو مارے گئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گشت پر مامور پولیس ٹیم نے مشتبہ گاڑی کو روکا تو گاڑی میں سوار افراد فائرنگ کرتے ہوئے نزدیکی بنگلے میں داخل ہوگئے۔

پولیس کی جوابی فائرنگ سے 5 ملزمان زخمی ہوئے جو اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے، ہلاک ملزمان میں غلام مصطفیٰ سرائیکی کینگ کا سرغنہ تھا، دیگر ملزمان میں عباس، عابد، ریاض اور عمران شامل ہیں جبکہ ایک کی شناخت نہیں ہوسکی۔

ہلاک ملزم عباس حسنین نامی وکیل اور ان کی اہلیہ کا ڈرائیور تھا۔

اہلیہ کا الزام ہے کہ یہ پولیس مقابلہ نہیں بلکہ اُن کے ڈرائیور کو قتل کیا گیا ہے۔


پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سرائیکی گینگ کے 6 ملزمان جیل میں ہیں، ملزمان گھر کی ماسیوں اور ملازمین کے ذریعے معلومات حاصل کرتے تھے، ہلاک ملزمان کئی مقدمات میں پنجاب پولیس کو بھی مطلوب تھے۔ انہوں نے 2019 کے دوران کراچی میں سابق وزیراعلیٰ علی محمد مہر کے بنگلے سمیت 6 گھروں میں ڈکیتیاں کی تھیں۔

پولیس نے ایک سی سی ٹی وی ویڈیو بھی جاری کی جس میں ملزمان کو درخشاں کے علاقے میں ڈکیتی کیلئے بنگلے کے باہر دیکھا جاسکتا ہے۔

ہلاک ملزمان سے نائن ایم ایم اور 30 بور پستول برآمد ہوئے جبکہ ان کیخلاف چھ مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین