لوٹن (نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ لوٹن کے سابق صدر لیاقت علی چوہدری نے کہا ہے کہ گلگت و بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانے کے اقدام سے نہ صرف کشمیر کے مسئلے کی عالمی حیثیت کو سخت نقصان پہنچے گا بلکہ اس عمل سے خود پاکستان کے کشمیر پر اپنے دیرینہ موقف کو بھی ٹھیس پہنچ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت و بلتستان کو یا تو آزاد کشمیر کے ساتھ شامل کر کے دونوں علاقوں پر مشتمل نمائندہ حکومت قائم کی جائے جسے پہلے خود پاکستان تسلیم کرے اور اس کے بعد اقوام متحدہ کے دیگر ممبر ممالک سے کہے کہ وہ اس حکومت کو تسلیم کریں یا پھر وہاں پر بھی آزاد کشمیر کی طرز کا سیٹ اپ بنایا جائے لیکن صوبہ بنانا کسی بھی طور مسئلہ کا حل نہیں۔