کراچی (ٹی وی رپورٹ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپنے نانا،والدہ اور والد کی زندگی سے بہت کچھ سیکھتا ہوں، جس دن میرا داخلہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں ہوا شہید محترمہ بینظیر بھٹوبہت خوش تھیں۔
آج وہ جمہوریت نہیں جس کیلئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے قربانی دی، سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا مگر بی بی کے شہید ہونے کے بعد آنا پڑا، پاکستان کےmost eligble bachelor کا ٹائٹل میں پسند کرتا ہوں، ہمارے خاندان کا حصہ بننا ایک خاتون کیلئے قربانی ہوگی۔
پنجاب کو دائیں بازو کے درمیان لڑائی میں نہیں چھوڑ سکتے، پنجاب میں پیپلز پارٹی کی بہت ضرورت ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”ایک دن جیو کے ساتھ“ میں میزبان سہیل وڑائچ سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپنے نانا،والدہ اور والد کی زندگی سے بہت کچھ سیکھتا ہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پاکستان میں تاریخی ترقی ہوئی، ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں عام آدمی کو طاقت ملی میں بھی عوام کے حقوق کیلئے کام کروں گا۔
یونیورسٹی میں سیاست اور ہسٹری کے مضامین پڑھے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو بچپن سے مجھے کہتی تھیں تم ہارورڈ یونیورسٹی یا آکسفورڈ یونیورسٹی جاؤ گے، جس دن میرا داخلہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں ہوا شہید محترمہ بینظیر بھٹواتنی خوش تھیں کبھی انہیں اتنا خوش نہیں دیکھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شہید بی بی نے سیاست کے ساتھ ہم بچوں کو بھی مکمل وقت دیا، شہید بی بی نے اسکول میں والدہ اور اساتذہ کی ہر میٹنگ میں جاتی تھیں، شہید بی بی کی زندگی میں سب مل کر رات کا کھانا کھاتے تھے، سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا مگر بی بی کے شہید ہونے کے بعد آنا پڑا، یونیورسٹی میں صرف آٹھ ہفتے ہوئے تھے کہ بی بی کو شہید کردیا گیا۔