• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کے فیصلے پر اضافی نظرثانی کی درخواست

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے فیصلے پر اضافی نظرثانی کی درخواست داخل کردی ہے۔

درخواست میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استدعا کی ہے کہ دائر درخواست کی سماعت ٹی وی پر لائیو نشر کرنے کا حکم دیا جائے۔

انہوں نے درخواست میں کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے سرکاری عہدے داروں نے میرے اور اہل خانہ کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلائی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی رپورٹ سے میں اور اہلیہ متاثر ہوسکتے ہیں۔


ان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی رپورٹ نہ مجھے اور نہ ہی اہلیہ کو فراہم کی گئی ہے جبکہ یہ رپورٹ بھی ریفرنس کی طرز پر گمراہ کن پروپیگنڈے کےلیے میڈیا کو لیک کی گئی۔

سپریم کورٹ کے جج نے درخواست میں مزید کہا کہ جون کے فیصلے سے عدلیہ کی آزادی کو ایگزیکٹو کے ہاتھ میں دے دیا گیا جو کہ آئین کے خلاف ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست میں یہ بھی استدعا کی کہ جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھی بینچ کا حصہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کے فیصلے میں میری درخواست کو قابل سماعت قرار دیا جائے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست میں 19جون 2020ء کے فیصلے کے پیرا گراف 2 تا 11 پر نظر ثانی کرنے اور اسے واپس لینے کا کہا ہے۔

تازہ ترین