• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس فائز کی اہلیہ کی لندن جائیداد کی منی ٹریل


جیونیوز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کی لندن پراپرٹیز کی منی ٹریل حاصل کرلی۔

سرینا عیسٰی نے لندن کی جائیدادوں کے ذرائع آمدن گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو جمع کرائے تھے۔

دستاویزات کے مطابق سرینا عیسیٰ نے 6 لاکھ 98 ہزار پونڈ بینکنگ چینل کے ذریعے جون 2003 سے 2013ء تک کراچی سے لندن بھجوائے۔

دستاویزات کے مطابق ٹیکس سال 2018ء میں سرینا عیسیٰ کے مجموعی اثاثے 11 کروڑ 99 لاکھ 15 ہزار 126 روپے تھے۔

دستاویزات کے مطابق سال 2019ء میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے مجموعی اثاثے 12 کروڑ31 لاکھ 23 ہزار 242 روپے تھے۔

دستاویزات کے مطابق سرینا عیسیٰ نے 2019ء میں 8 لاکھ 9 ہزار 970 روپے ٹیکس دیا۔

دوسری جانب ایک بیان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے کہا کہ انہیں مسلسل ہراساں اور جھوٹے پراپیگنڈے کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایک سال سے ان کے ساتھ مجرم جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ایف بی آریہ پوچھ سکتا ہے کہ عمران خان، شہزاد اکبر، فروغ نسیم اور انور منصور خان نے کیسے غیرقانونی طور پر ان کے ٹیکس ریکارڈ حاصل کیے؟

سرینا عیسیٰ نے مزید سوال کیا کہ کیا ایف بی آرعمران خان سے پوچھ سکتا ہے کہ وہ ان سےکم ٹیکس کیوں دیتےہیں؟

انہوں نے یہ بھی استفسار کیا کہ کیا عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی بتائیں گے کہ انہوں نے اور ان کی بیگمات نے کتنا ٹیکس دیا؟

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے سوال اٹھایا کہ کیا ایف بی آر انہیں عمران خان، عبدالوحید ڈوگر، شہزاد اکبر، انور منصور خان، فروغ نسیم کے ٹیکس گوشوارے دے سکتا ہے؟

سرینا عیسیٰ نے مزید کہا کہ ان سے کم ٹیکس دینے والے عمران خان کس طرح 300 کنال پر مشتمل جائیدادیں اور اس پر آنے والے اخراجات برداشت کرتے ہیں؟

تازہ ترین