• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن پر تبادلہ نہیں برطرفی، پنجاب اور سندھ میں ضلعی سطح پر بدعنوانی سے عوام بہت تنگ ہیں، سزا جزا کا نظام ضروری ہے، عمران خان

پنجاب اور سندھ میں ضلعی سطح پر بدعنوانی سے عوام بہت تنگ ہیں، عمران خان


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گزشتہ ادوار میں حکومت کرنے والے خود کو مطلق العنان سمجھتے رہے ہیں‘ان کا اپنے لئے ایک رویہ تھا‘ دوسروں کے ساتھ رویہ مختلف ہوتا تھا۔

پاکستان سٹیزن پورٹل مدینہ کی ریاست کی جانب ایک اہم قدم ہے‘اس سے اداروں ‘بیورکریسی اور وزراء کی کارکردگی جانچنے میں مدد مل رہی ہے‘ سزا اورجزا کا نظام بہت ضروری ہے ‘کراچی اور پشاور جیسے بڑے شہروں میں خودمختاربلدیاتی نظام لارہے ہیں۔

مقامی حکومتوں کے نئے نظام سے تبدیلی آئے گی اور عوام کے مسائل ان کے اپنے شہر میں حل ہوں گے‘فنڈزنچلی سطح پر جائیں گے ‘اب شہری حکومت بھی صوبوں کی طرح بااختیار ہوںگی‘سندھ اور پنجاب میں ضلع کی سطح پر کرپشن سے لوگ بہت تنگ ہیں‘سول سرونٹس کے لیے اصلاحات بھی لارہے ہیں۔

اب تبادلہ نہیں ہوگا بلکہ کرپٹ افسر نوکری سے جائے گا‘یکساں نظام تعلیم سے ایک قوم بننے میں مددملے گی ‘مساجد کو کسی صورت بند نہیں کیا جا سکتا تاہم کورونا ایس او پیز پر عملدرآمدضروری ہے‘ علما و مشائخ کو کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے اعداد و شمارسے باخبر رکھاجائے۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تقریب سے خطاب ‘ ریڈیو اسکول اور ای تعلیم پورٹل کے افتتاح اور وزیر مذہبی امور پیر نورالحق سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ 

جمعہ کو سٹیزن پورٹل کی دو سالہ کار کردگی کے حوالے سے خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ بدقسمتی رہی ہے کہ جس وقت آزادی ملی تو اس سے پہلے یہاں حکومت کرنے والوں کی طرح ہمارے حکمرانوں کی ذہنیت بھی نہیں بدلی۔

وہ یہ سمجھتے رہے کہ انگریز کی جگہ انہوں نے لے لی ہے‘وزیراعظم نے کہا کہ تمام مسائل مقامی حکومتوں کی ناکامی کی وجہ سے ہیں‘ کراچی پشاور سمیت بڑے شہروں میں میں براہ راست انتخابات ہوں گے اور اپنی حکومتیں بنیں گی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں خاص طور پر تھانے دار اور اے سی کی جانب سے پیسے لے کر کام کرنے کا مسئلہ درپیش ہے ،اگر یہ لوگ کسی شہری سے رشوت مانگتے ہیں تو وہ فورا سٹیزن پورٹل پر شکایت کرے ان کی جواب طلبی ہمارا کام ہے۔

جس آفیسر کی کارکردگی اب بہتر نہیں ہوگی اس کو دوسری جگہ تعیناتی کی بجائے فارغ کیا جائے گا۔ دریں اثناءوزیراعظم عمران خان نے ریڈیو اسکول اور ای تعلیم پورٹل کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نصاب ایک قوم بنائے گا ‘دینی مدارس کو قومی دھارے میں لانا ایک اہم خدمت ہے۔

موجودہ تعلیمی نظام نچلے طبقے کو اوپر آنے سے سے روکتا ہے جبکہ ان کی صلاحیتوں کو محدود کرتاہے‘ یکساں نظام تعلیم سے نچلے طبقوں کو بھی تعلیم اور آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر آئیں گے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی کو بھی جلد سے جلد مکمل اور اسلام آباد کو کو تعلیم کے حوالے سے ماڈل بنانے کی ہدایت کی ۔ 

علاوہ ازیں عمران خان سے وزیرِ مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی جس میں وزیرِ اعظم نے وزارتِ مذہبی امور کو کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے علما اور این سی او سی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنےکی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارتِ مذہبی امور علما و مشائخ کو کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے اعداد و شمارکی فراہمی یقینی بنائے تاکہ دینی مواعظ اور خطبات میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید منبر کے ذریعے ممکن ہو۔

اس موقع پر یہ بات بھی واضح کی گئی کہ مساجد کو کسی صورت بند نہیں کیا جا سکتا تاہم کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید ضروری ہے۔

تازہ ترین