• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PDM میں طریقہ کار پر اختلاف ہوسکتا ہے مگر منزل ایک ہے، بلاول


کراچی(ٹی وی رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں طریقہ کار پر اختلاف ہوسکتا ہے مگر منزل ایک ہے، پی ڈی ایم کی کامیابی کا ثبوت حکومت کی بوکھلاہٹ ہے،

سندھ حکومت کیا چیز ہے پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے اپنے قائدین کی قربانی دی ہے، جنوری میں لانگ مارچ کےلئے نکلیں گے، ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے حکومت گھر چلی جائے گی۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”ایک دن جیو کے ساتھ“ میں میزبان سہیل وڑائچ سے گفتگو کررہے تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے تمام فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں، میں اور میرے والد ملکر پارٹی فیصلے لیتے اور جدوجہد کرتے ہیں۔

ترقی پسند ایجنڈا عوام کے سامنے پیش کرنے اور اس پر عمل کرنے کا طریقہ موجود ہے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو پاکستان کو ماڈرن جمہوری ریاست بنانا چاہتی تھیں اس کیلئے انہوں نے شہادت بھی قبول کی، محترمہ بینظیر بھٹو عملی سیاست کر کے دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، اس ایک قدم میں پاکستان اور مسلم امہ کی ہر عورت کیلئے مثال تھی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج سلیکٹڈ حکومت کوجتنی سپورٹ حاصل ہے اتنی ہی بینظیر بھٹو کی مخالفت تھی ، اس کے باوجود بینظیر بھٹو کانگریس کے جوائنٹ سیشن میں پاکستان کا کیس لڑنے والی پہلی وزیراعظم تھی، بی بی شہید نے جو مذاکرات کئے انہی کی وجہ سے مشرف کی وردی اتری، بینظیر بھٹو نے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کا دروازہ کھولا ورنہ آج تک جنرل مشرف اقتدار میں ہوتے۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بی بی اور آصف زرداری نظریاتی ہونے کے ساتھ عملی سیاستدان تھے، سابق صدر آصف زرداری کی عملی سیاست پر تنقید کی جاتی ہے، شہید بی بی اپنی تمام تر جدوجہد کے باوجود 73ء کا آئین بحال نہیں کرسکیں لیکن عملی سیاست کرنے والے سابق صدر زرداری نے اسے بحال کیا، منصفانہ این ایف سی ایوارڈاور سی پیک منصوبہ آصف زرداری کی عملی سیاست سے ہی ممکن ہوا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں ہے، پی ڈی ایم کی تحریک کا مقصد جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی ہے، پی ڈی ایم کی کامیابی کا ثبوت حکومت کی بوکھلاہٹ ہے، سندھ حکومت کیا چیز ہے پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے اپنے قائدین کی قربانی دی ہے، احتجاج کیلئے پہلے پارلیمانی اور جمہوری آپشنز استعمال کریں گے، پارلیمان ہو یا میڈیا ہو اپوزیشن کیلئے دروازے بند ہوتے جارہے ہیں۔

اس صورتحال میں پیپلز پارٹی استعفوں جیسے انتہائی قدم پر مجبور ہوسکتی ہے، بڑی سیاسی جماعتیں پارلیمانی فورم استعمال نہیں کریں گی تو کون کرے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موسیقی میں کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے، اسپورٹس میں اس حد تک دلچسپی ہے ماضی میں ہارس رائیڈنگ کرتا رہا ہوں، آج کل کتابیں پڑھنے کا کم وقت ملتا ہے ویسے عموماً نان فکشن پڑھتا ہوں۔

نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن بہت سینئر اور تجربہ کار سیاستدان ہیں، جوبائیڈن جمہوریت پسند ہیں پاکستان اور اس خطے کو توجہ دیں گے۔

تازہ ترین