• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور اسپتال، آکسیجن کی کمی سے اموات، KTH ڈائریکٹر سمیت 7 افسران معطل

پشاور اسپتال، آکسیجن کی کمی سے اموات، KTH ڈائریکٹر سمیت 7 افسران معطل


پشاور (نمائندہ جنگ) خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے اموات کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں غفلت پر اسپتال ڈائریکٹر سمیت 7 افسران کو معطل کر دیا گیا، حادثے کی وجہ سپلائی چین، فیسلٹی مینجمنٹ کی ناکامی، بیک اپ کا نظام نہ ہونا اور آکسیجن پلانٹ کا نظام ناکام ہوناقرار دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے جاں بحق مریضوں کے لواحقین کیلئے10،10لاکھ معاوضہ کا اعلان کرتے ہوئے اسپتال بورڈ آف گورنرز کو 5 دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیدیا۔ معطل ملازمین میں فیسلٹی منیجر طاہر شہزاد ، منیجر سپلائی چین علی وقاص، آکسیجن پلانٹ اسسٹنٹ نعمت، آکسیجن پلانٹ آن ڈیوٹی ملازمین وحید ، شہزاد اکبراور بائیو میڈیکل انجینئر بلال بابک شامل ہیں۔ 

انکوائری رپورٹ کے مطابق مریضوں کی اموات کا واقعہ آکسیجن پلانٹ کا نظام ناکام ہونے سے پیش آیا ہے ،پلانٹ کے ٹینک میں آکسیجن کی شدید کمی کا نوٹس نہیں لیا گیا، آکسیجن کی فراہمی کے بیک اپ کا کوئی نظام موجود نہیں۔

فیسلٹی منیجر نے آکسیجن پلانٹ کے غیر حاضر عملے کی رپورٹ نہیں دی، سپلائی چین ڈیپارٹمنٹ نے آکسیجن کی مطلوبہ مقدار بروقت مہیا نہیں کی، بائیو میڈیکل انجینئر ڈیوٹی دینے میں ناکام رہا، ہسپتال کے پاس کوئی ایمرجنسی ریسکیو سکواڈ موجود نہیں، پاکستان آکسیجن لمیٹڈ کمپنی کے مانیٹرنگ اور سپلائی نظام کے معیار کی مزید تحقیقات کی جائیں گی۔ 

ہسپتال میں 10 ہزار کیوبک میٹر کی گنجائش کا آکسیجن سٹوریج ٹینک موجود ہے،آکسیجن سپلائی کمپنی کے ساتھ معاہدہ 30 جون 2017 کو ختم ہوچکا ہے۔ 

صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ کے ٹی ایچ واقعہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ میں اسپتال کی خامیاں چھپانے کی بجائے سامنے لائی گئی ہیں جبکہ اسپتال کے بورڈ آف گورنرز کی تین رکنی انکوائری کمیٹی نے 48 کی بجائے 24 گھنٹوں میں ہی رپورٹ تیاری کر کے پیش کردی۔

آکسیجن کی کمی کی بروقت نشاندہی ہونی چاہے تھی جبکہ اسٹاف کی ٹریننگ نہ ہونے کے باعث بروقت اقدامات نہ اٹھائے جا سکے جس سے یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔

تازہ ترین