• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جمہوری نظام کے چلتے رہنے کا قائل ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ، این این آئی ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بوگس ڈگریوں کے حامل پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے والے 15امیدواروں کے لائسنس معطل کر دئیے جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ڈگریوں کی تصدیق، 4 ماہ تک نتائج کو نہیں روکا جا سکتا، جمہوری نظام کے چلتے رہنے کا قائل ہوںلائسنس معطل ہونے پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاجائیگا،آئندہ وکلا ء کے لئے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے ڈگریوں کی تصدیق لازمی قرار دیدی ہے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے مس گلزار بٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔ پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے کنٹرولر امتحانات عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ یونیورسٹی نے رپورٹ تیار کر لی ہے، یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر کی سربراہی میں تشکیل دی جس نے پنجاب بار کونسل کے جیتنے والے امیدواروں کی ڈگریوں کی تصدیق کی ۔اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے وکیل کی جانب سے عدالت میں وکلا ء کی ڈگریوں سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی۔دوران سماعت وکیل پنجاب یونیورسٹی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تمام امیدواروں کا ریکارڈ یونیورسٹی کے پاس ہے تاہم یہ صرف ایل ایل بی ڈگری کی حد تک تصدیق کی رپورٹ ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ میں جمہوری نظام کے چلتے رہنے کا قائل ہوں، ڈگریوں کی تصدیق کیلئے چار ماہ تک نتائج کو نہیں روکا جا سکتا، پنجاب کی تمام یونیورسٹیز ڈگریوں کے حوالے سے رپورٹ دیں۔چیف جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دئیے کہ رجسٹرار کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے رہا ہوں،امیدوار ساری اسناد پنجاب بار کونسل کو ایک ہفتے میں جمع کرائیں، رجسٹرار ہائی کورٹ ڈگریاں یونیورسٹی کوبھیجیں گے ،امیدواروں کیخلاف رپورٹ آئے گی تو ریٹرننگ افسر دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔فاضل عدالت نے کہا کہ بوگس ڈگری والے امیدواروں کے لائسنس معطل کر دئیے ہیں،بوگس ڈگری والے کی جب تک تصدیق نہیں ہو گی اور جب تک ووٹر نہ بنیں ان کو کامیاب امیدوار تصور نہیں کیا جائے گا۔وکیل یونیورسٹی نے کہا کہ230 وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کیا، 230 کی تصدیق صرف ایل ایل بی کی حد تک ہوئی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ امیدواروں کی میٹرک، ایف اے اور بی اے کی ڈگریوں کی بھی تصدیق کروائی جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں جمہوری سسٹم کے چلتے رہنے کا قائل ہوں، ڈگریوں کی تصدیق کا عمل چلتے رہنے دینا چاہتا ہوں، کیا میرے پاس اختیار ہے کہ وکلا ء کے جمہوری عمل کو روک سکتا ہوں؟ ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا پنجاب بار کونسل میں کتنے ممبران دیگر یونیورسٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں ہائیکورٹ کا بنچ موجود ہے وہاں رجسٹرار یونیورسٹی کے ساتھ ملکر دوسرے صوبوں کی ڈگریوں کے معاملے پر متعلقہ سیشن ججوں کو یونیورسٹی کیساتھ ملکر تصدیق کرنے کی ہدایت کر رہا ہوں۔ایسے امیدوار جن کے بارے میں مخالف رپورٹ نہیں ان کو مشروط طور پر اجازت دے رہا ہوں۔

تازہ ترین