اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی دوسری لہر خطرناک حد تک آگے بڑھ رہی ہے،لاہور کورونا متاثرین کی شرح 10 فیصد کو چھو رہی ہے،اگر ہم انسانی جانوں کو لاحق خطرات کو دیکھیں تو یہ وقت جلسوں کا نہیں ہے، ہم جلسوں کے خلاف نہیں ہیں، پی ڈی ایم جلسے ضرور کرے لیکن وقت کی نزاکت کو پیش نظر رکھے، پاکستانی معیشت اللہ کے فضل و کرم سے دوبارہ مستحکم ہو رہی ہے، موجودہ صورت حال میں سیاسی افراتفری اور داخلی عدم استحکام کا ماحول ہمارے لیے اچھا نہیں ہے ،پی ڈی ایم رہنما جذباتی ہوگئے ہیں، انکے استعفوں سے جمہوریت کو فائدہ نہیں نقصان پہنچے گا ، دھرنے اور جلسوں سے حکومتیں نہیں جاتیں،انہیں اپنی حکمت عملی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے،پی ڈی ایم بوکھلاہٹ کا شکار ہے، انہیں دکھائی دے رہا ہے کہ وہ بند گلی میں جا چکے ہیں، استعفوں کے معاملے پر پی ڈی ایم میں واضح اختلاف دکھائی دے رہا ہے، ایک طبقہ اسے بطور کارڈ استعمال کرنا چاہتا ہے جبکہ ایک بڑا طبقہ استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کے حق میں نہیں ہے،اگر یہ حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ہٹانے اور خود آنے کی کوشش کریں گے تو انہیں بھی کوئی تسلیم نہیں کریگا ،ہم نے ایف اے ٹی ایف ،الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی تھی ،لیکن انہوں نے مذاکرات کو دوسرے معاملات کیساتھ مشروط کردیا،بی جے پی کی سرکار نے سیکولر ہندوستان کا چہرہ مسخ کر دیا ہے ،مودی کورونا کنٹرول کرنے میں ناکام ،لاک ڈائون نے سے کاروبار تباہ ہوئے، معیشت کو نقصان پہنچا اور زرعی شعبے کو بہت دھچکا لگا،آج کسان حکومت کیخلاف سراہا احتجاج ہیں ،۔