• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علی امین گنڈاپور کا مولانا فضل الرحمٰن کو 4 سوالات کے جواب دینے کا چیلنج


وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو 4 سوالات کے جواب دینے کا چیلنج دے دیا۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمٰن سے 4 سوالات پوچھے اور انہیں جلسے میں جواب دینے کا چیلنج کردیا۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن سے متعلق پہلا سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ بتائیں، آپ برطانوی ایجنسی ایم آئی 6 سے رابطے میں تھے، ان سے کیا بات کررہے تھے؟


وفاقی وزیر نے دوسرا سوال کیا کہ آپ کی اجیت دوول ساتھ میٹنگ ہوئی تھی، قوم کو بتائیں، اُس ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

علی امین گنڈا پور نے تیسرا سوال کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ سے پہلے اور اُس کے دوران آپ کے بین الاقوامی قوتوں سے مواتر رابطے تھے، اس دوران کیا باتیں ہورہی تھیں؟

ان کا چوتھا سوال تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب آپ فرقہ واریت کی گھناؤنی سازش میں بھی ملوث رہے ہیں، آپ کو اس حوالے سے فنڈنگ بھی ہوئی، قوم کو جواب دیں۔

وفاقی وزیر نے دوران گفتگو کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو ان کے حلقے کے عوام مسترد کرچکے ہیں اب وہ کرپشن بچاؤ تحریک کے سربراہ بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ میرے خلاف عدالت جائیں اور مجھے چیلنج کریں، میں وہاں بھی ان کی تمام جائیدادیں ثابت کروں۔

علی امین گنڈا پور نے استفسار کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا کوئی کاروبار نہیں، نہ ہی ان کے بچوں، بھائیوں کا کوئی بزنس ہے، پھر ان کے پاس اربوں روپے کہاں سے آئے؟

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سربراہ آج کل بڑے دعوے کررہے ہیں کہ ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، یہ اوچھے ہتھکنڈے صرف اس لیے ہیں کہ چوری کا پیسہ بچ جائے۔

سابق وزیراعظم کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم، اشتہاری اور مفرور ہیں، ڈھٹائی کی انتہا دیکھیں کرپشن کے پیسوں سے خریدے گئے فلیٹوں میں ہی بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ آر یا پار ہوگا، بالکل ٹھیک کہتے ہیں، ان کے لیے یہ صورتحال آر یا پار والی ہی ہے۔

تازہ ترین