واشنگٹن : کترینا مینسن
ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ کے انتخابات میں شکست کے بعد اپنی پہلی ریلی کا استعمال اپنے ان دعوؤں کو دہرانے کیلئے کیا تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج جعلی تھے اور اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ وہ اس معاملے کو بہت جلد سپریم کورٹ میں لے کر جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جارجیا کے شہر والڈوستا میں موجودگی کا مقصد 5 جنوری کو ہونے والے فیصلہ کن انتخابات میں سینیٹ کی دو اہم نشستیں حاصل کرنے کے امکانات کو بڑھانا تھا۔تاہم یہ ریلی ان کے انتخابی جلسوں سے کافی حد تک مشابہہ تھی، جس میں انہوں نے اپنے بنیادی حامیوں سے اپیل کی کہ وہ بیلٹ باکس بھرنے کے ان کے غیرمصدقہ دعوؤں کی حمایت کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کے پاس جانے والی سوئنگ ریاستوں میں کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں ہار جاتا تو شائستگی سے اپنی شکست تسلیم کر لیتا۔ لیکن جب وہ چوری کریں اور دھاندلی کریں اور لوٹیں تو آپ اسے تسلیم نہیں کرسکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی کارروائی کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اورنتائج کو بدلنے کے لئے درجنوں مقدمات کی پیروی کی جنہیں بار بار عدالتوں میں مسترد کردیا گیا ہے۔ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے ساتھ ان کی مہم نے نتائج کی مخالفت کیلئے کم از کم 207 ملین ڈالر عطیات جمع کیے ہیں۔تاہم انہوں نے یہ قیاس آرائی بھی کی ہے کہ وہ 2024 میں دوبارہ صدارتی انتخابی مہم چلانے کے لئے جمع شدہ رقم کا استعمال کرسکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے یہ کہتے ہوئے کہ سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کروانا بہت مشکل ہوگا، اپنی قانونی حکمت عملی پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔انہوں نےیہ بھی تصدیق کی کہ ابتدائی طور پر عمل کو روکنے کے بعدجو بائیڈن انتظامیہ کو گذشتہ ماہ کے آخر میں منتقلی کا باقاعدہ طریقہ کار شروع ہوا۔
جارجیا کے سینیٹرز کیلی لافلر اور ڈیوڈ پریڈ ریپبلکن پارٹی میں سے کسی کے بھی کامیابی کیلئے مطلوبہ 50 فیصد کی حد پار نہ کرنے کے بعد 5 جنوری کو حتمی انتخابات میں دوبارہ انتخابات کے خواہاں ہیں۔ ابتدائی رائے شماری 14 دسمبر سے شروع ہوگی۔
اگر ان کے ڈیموکریٹک حریف رافیل وارنوک اور جون آسف جیت جاتے ہیں تو اس سے آنے والی بائیڈن انتظامیہ کو سینیٹ پر پورا کنٹرول حاصل ہوجائے گا۔تاہم، ان کے پاس 50 سیٹوں کے قریب ایک معمولی مارجن ہوگا جوبرابری کے خاتمے کیلئے آئندہ نائب صدر کمالہ ہیرس کے ووٹ پر انحصار کرے گا۔رائے دہندگی سے پتا چلتا ہے کہ دوڑ سخت ہوگی، اگرچہ کہ نومبر کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں کسی بنیادی پیشن گوئی کرنے میں ناکامی کے بعد سروے نے کچھ حد تک اپنی ساکھ کھودی۔رئیلٹیٹی وی شو کے سابق میزبان نے 2016 میں اپنی کامیاب کارکردگی کے مقابلے میں 2020 کے انتخابات میں 1 کروڑ 10 لاکھ اضافی ووٹ حاصل کیے تھے، تاہم پھر بھی بالآخر صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن سے 70 لاکھ کم ووٹ ملے۔
ریپبلکن سینیٹرز کو متعارف کرنے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک گھنٹے سے زائد بات کی،ڈونلڈ ٹرمپ نے روایتی مہم موضوعات، ٹیکنالوجی کمپنیوں اورمیڈیا کی جعلی خبروں کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور متنبہ کیا کہ ڈیموکریٹک انتظامیہ جرائم پیشہ گروہوں اور تارکین وطن کی نئی لہر کیلئے دروازے کھول دے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ اگر سرحدوں پر پابندی نرم ہوئی تو ریپبلکنز کبھی بھی آئندہ انتخابات نہیں جیت پائیں گے۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ڈیموکریٹس سپریم کورٹ کو 24 ججوں سے بھر دے گی، جو موجودہ تعداد سے نوجج اضافی ہوں گے۔جو بائیڈن کہہ چکے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ میں توسیع کو پسند نہیں کرتےہیں، لیکن عدالتی نظام کامطالعہ کرنے کے لئے قومی کمیشن کا اجلاس طلب کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بار بار دھوکہ دہی اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے باوجود ری پبلکن پارٹی رائے دہندگان کو جارجیا کے انتخابات میں حصہ لینے کی ترغیب دے رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پرجوش مداحوں سے کہا کہ بہت سادہ سی بات ہے کہ آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آیا آپ کے بچے سوشلسٹ ملک میں پروان چڑھیں گے یا وہ آزاد ملک میں زندگی گزاریں گے،انہوں نے سینیٹ میںجیت کیلئے رائے دہندگان کو بڑی تعداد میں حصہ لینے کیلئے حوصلہ افزائی کی۔
گزشتہ دنوں کووڈ19 کے مثبت کیسوں، اسپتال میں داخل ہونے اور اموات میں اضافے کی شرح دیکھنے کے باوجود ریلی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سمیت ریلی کے شرکاء کی اکثریت نے فیس ماسک نہیں پہنا ہوا تھا۔جمعہ کے روز جارجیا میں کووڈ19 کے 4ہزار9 سو 47 سے زائد ریکارڈ کیسوں کے ساتھ، اسپتالوں میں 2ہزار 7 سو 49 داخل مریضوں کے ساتھ مجموعی تعداد 4 لاکھ 38 ہزار سے زائد کیسوں تک پہنچ گئی۔
کووڈ تریکنگ پروجیکٹ کے مطابق ملک بھر میں جمعہ کے روز ایک دن میں ریکارڈ 2 لاکھ 24 ہزار سے زائد امریکی شہریوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور ایک لاکھ ایک ہزار سے زائد مریض اسپتال میں داخل ہیں، جو کہ ایک اور سنگین ریکارڈ ہے۔مسلسل تیسرے روز جمعہ کے دن ہلاکتوں کی تعداد 25 سو کو عبور کرگئی، پفتے کے رعز اس میں معمولی کمی آئی تھی۔
جارجیا کے نتائج کی تصدیق کے لئے، خاندانی دوست کی اچانک موت کا حوالہ دیتے ہوئے ریلی میں شرکت نہ کرنے والے جارجیا کے گورنر برائن کیمپ پر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت تنقید کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنی ریلی سے کچھ دیر قبل ٹوئٹ کیا کہ وہ ہمارے خلاف ریڈیکل لیفٹ ڈیمز سے زیادہ سخت مقابلہ کرتے ہیں، یہ تکرار کی کہ اگر ریپبلکن جماعت کے دونوں گورنر زیادہ معاون ہوتے تو ریپبلکن امیدوار ایری زونا اور جارجیا دونوں ریاستوں میں جیت جاتے۔
برائن کیمپ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے آغاز میں بات چیت کی تھی اور ووٹوں کی گنتی کی توثیق پر ان کے مابین تناؤ ٹوئٹر پر دکھائی دیا تھا۔برائن کیمپ نے یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے تین بار اس طرح کے آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے اس الزام کی تردید کی کہ وہ ایک سادہ دستخطی تصدیق سے انکار کررہے ہیں ۔