اپوزیشن اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم شفاف انتخاب کے ذریعے نئی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوں گے۔
بلاول ہاؤس لاہور میں پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پی پی اور ن لیگ نے وفد کی سطح پر ملاقات کی جس میں پی ڈی ایم کی کارکردگی اور لاہور جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
راجا پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلاول بھٹو نے پہلے دن ہی حکومت کے ساتھ چلنے کی بات کی تھی، ناسمجھ حکومت کو ہماری بات سمجھ میں نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگی وفد سے ملاقات میں پی ڈی ایم کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ہمارے جلسوں کو روکنےکی کوشش کی، اتوار کا مینار پاکستان لاہور کا جلسہ کامیاب ہوگا، جس میں کورونا وائرس سے متعلق ایس اوپیز کو ملحوظ خاطر رکھا جائےگا۔
راجا پرویز اشرف نے مزید کہا کہ عوام مہنگائی اور بیروزگاری کی چکی میں پس گئے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اجلاس میں جلسے کی حتمی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، پی پی اور ن لیگ کی قیادت نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر ہوابازی نے وزیراعظم کی ایما پر ہوابازی کی صنعت کو نقصان پہنچایا، ایسے وزیر اور وزیراعظم کو استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایوی ایشن صنعت کو 100 ارب روپےکا نقصان ہوچکا ہے، بروقت ایل این جی کی درآمد نہ کر کے 122 ارب روپےکا نقصان پہنچایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نالائق اور کرپٹ ہے، عمران خان نالائقی اور کرپشن کا ورلڈ کپ جیت چکے ہیں۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ حکومت ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے، ہم شفاف انتخابات کے ذریعے نئی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے، ہم دونوں جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت ہے۔
ن لیگی رہنما نے ایک بار پھر استفسار کیا کہ حکومت سے این آر او مانگتا کون ہے؟، کیا این آر او دینا حکومت کے اختیار میں ہے؟