پیرس(رضا چوہدری ) بھارتی کسانوں کی احتجاجی تحریک یورپ بھی پہنچ گئی بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج شدت اختیار کرتا جا رہا ہے ۔ کسان اور سکھ کمیونٹی ملک کے اندر اور باہر سراپا احتجاج ہیں ۔ پیرس میں سکھ کمیونٹی نے احتجاجی ریلی نکالی ۔مظاہرین نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسانوں اور سکھ کمیونٹی کے خلاف غیر قانونی اقدمات بند کرے۔ کرونا کی وبا، سوشل ڈسٹنس اور خراب موسم کے باوجود سکھ کمیونٹی کی کے افراد کی بڑی تعداد احتجاجی ریلی میںشریک تھی جبکہ ریلی میں بچے خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔ ریلی نے ایفل ٹاور سے پیرس میں انڈین سفارت خانے تک احتجاجی مارچ کیا۔ ریلی میں موجود سکھ کمیونٹی کے احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے ۔ ہم بھارت میں کسانوں کو انصاف دلوانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں ۔ نئے زرعی قوانین سکھ کمیونٹی کے خلاف ہے۔مودی حکومت کے برسر اقتدار میں انے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے ۔ احتجاجی مظاہرین نے ہاتوں میں بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئےتھے جن پر بھارتی حکومت کی کسان دشمن پالیسی اور بھارتی حکومت کے خلاف الفاظ تحریرتھے ۔ مظاہرین مودی مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے ۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی حکومت کسان دشمن اور سکھ محالف پالیسی ترک نہیں کرتی تو یہ تحریک کوئی اور رخ بھی اختیار کر سکتی ہے ۔