راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سی ٹی ڈی پولیس نے گنجمنڈی سمیت رواں سال راولپنڈی میں ہونے والے چاروں دھماکوں میں مطلوب 3مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کر کے وفاقی دارلحکومت میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنا دیا،ملزمان نے دھماکوں میں ملوث ہونے ،کالعدم تحریک طالبان سے وابستگی ،افغانستان سے فنڈز لینے کا اعتراف کرلیا ، کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان نے اسلام آباد سٹاک ایکسچینج کو اپنا اگلا ہدف مقرر کر رکھا تھا جو ان دنوں ریکی پر مامور تھے، سی ٹی ڈی کو اطلاع ملی تھی کہ رواں سال راولپنڈی میں ہونے والے 4دھماکوں میں مطلوب 3دہشتگرد اڈیالہ خارکان روڈ پر دریائے سواں کے قریب موجود ہیں جس پر سی ٹی ڈی نے کامیاب آپریشن کر کے تینوں دہشت گردوں کو گرفتار کر کے دھماکہ خیز مواد ، ڈیٹونیٹر ، موبائل فون اور دیگر اشیا برآمد کر لیں، گرفتار ملزمان سے تحقیقات اور نیٹ ورک کا پتہ لگانے کیلئے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ انکے نام خفیہ رکھے جارہے ہیں ،اطلاعات کے مطابق 4دسمبر کو ہونیوالے پیرودھائی دھماکے کے کرائم سین سے حاصل شواہد کے تحت سی ٹی ڈی نے اڈیالہ خارکان روڈ پر دریائے سواں کے قریب چھاپہ مار کر تینوں کو گرفتار کر لیا ،ابتدائی تحقیقات کے مطابق تینوں ملزمان نے راولپنڈی میں رواں سال ( مارچ، جون اور دسمبر) میں ہونے والے چاروں دھماکوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے جن میں مجموعی طور پر 4افراد جاں بحق اور30سے زائد زخمی ہو گئے تھے ،گرفتار ملزمان نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کالعدم تحریک طالبان کے حمایت یافتہ ہیں اور افغانستان میں موجود نیٹ ورک کے ماسٹر مائنڈ سے وابستہ ہیں اور انہیں افغانستان سے فنڈنگ کی جاتی ہے جبکہ وہ پیسوں کے عوض یہ کام کرتے ہیں۔