• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدلیہ میں جمہوری اقدار لائیں گے، وکلا اور ججز کے درمیان دیوار گرادی، ججوں کی تقرریاں ان کی مشاورت سے کریں گے، چیف جسٹس


لاہور (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ عدالتی سسٹم میں زیادہ سے زیادہ جمہوری اقدار لائینگے اور اسی اقدار کے تحت ہم آگے بڑھیں گے، ججز وکلاء کے درمیان دیوار کافی حد تک مسمار کردی۔

ججوں کی تقرریاں انکی مشاورت سے کیں مزید بھی کرینگے،وکلا تشدد چھوڑ دیں، فیصلہ پسند نہ ہو تو ججز سے جھگڑا نہ کریں،میں بھی گرم دماغ وکیل تھا، والد صاحب نے مجھے جج سے معافی مانگنے کیلئے بھیجا تھا۔

ہڑتال کا کلچر ختم کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کہا کہ دادا کے مقدمے کا فیصلہ پڑ پوتے کے وقت ہونے کا سلسلہ ختم کرنا ہوگا، اب پردہ پوشی ناممکن، جو کہتے ہیں رپورٹ ہو جاتا ہے۔ 

لاہور میں گزشتہ روز پنجاب بار کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کوشش کر رہے ہیں وکلا اور ججز کے درمیان عدالتوں سے متعلق معاملات کو باہمی مشاورت کے ساتھ لیکر آگے بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں اور وکلا سے متعلق معاملات میں ہم دونوں ایک دوسرے کو اعتماد میں لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ججز کے معاملات میں بہت ساری چیزیں تبدیل کی ہیں۔

وکلا کی مشاورت جو ایک دباؤ والا مطالبہ تھا ہم نے کوشش کی کہ اسے پورا کریں اور ہم نے وکلا کو ججز کے تقرر کے معاملے میں شامل کیا ہے جبکہ باہمی مشورے سے مزید ججز کی تقرریاں بھی کرینگے اور لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی بھی تقرریاں کرنے میں کامیاب ہونگے۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا یہی کام ہے کہ نئے نئے قوانین لیکر آئیں اور انکی تشریح دیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کو کسی بھی طرح پرتشدد نہیں ہونا چاہیے، اگر جج کا فیصلہ پسند نہیں تو اس سے جھگڑا نہیں کرنا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات مجھے بہت پہلے سمجھ آگئی تھی، ساتھ ہی 

انہوں نے اپنے وکالت کے دور سے متعلق یہ بتایا کہ وہ بھی گرم دماغ کے وکیل تھے تاہم وکیل تجربے سے سیکھتا ہے۔دوران خطاب انہوں نے اپنے ماضی کا ایک قصہ سناتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ انہیں ایک مرتبہ انکے والد نے جج کے پاس معافی مانگنے کیلئے بھی بھیجا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ نئے نئے وکیلوں کے خون میں گرمی ہوتی ہے تاہم وقت کے ساتھ ساتھ بات سمجھ آتی ہے، ساتھ ہی انہوں نے وکلا برادری کو ہڑتال کلچر ختم کرنے پر مبارک باد دی۔ 

انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنے نظام میں زیادہ سے زیادہ جمہوری اقدار لائینگے اور اسی جمہوری اقدار کے تحت ہم آگے بڑھیں گے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے پنجاب بار کونسل کے توسیعی منصوبے اور سینٹر آف ایکسی لنس اینڈ بائیو میٹرک سسٹم کا افتتاح بھی کیا۔ 

اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جو کہتے ہیں وہ سوشل میڈیا سمیت دیگر میڈیمز میں رپورٹ کیا جاتا ہے، لہٰذا اب یہ نامکمن ہے کہ ہم جو بات کریں اسکی پردہ پوشی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پسے ہوئے محروم طبقات کو قانون کے مطابق انصاف دلوانا ہماری ذمہ داری ہے۔

تازہ ترین