• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جماعت اسلامی کا ایجنڈا ذاتی و نمائشی نہیں عوامی ہے‘ لیاقت بلوچ

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے جلسے غریب، مظلوم عوام کی آواز ہیں۔ ہمارا ایجنڈا ذاتی، نفرتی اور نمائشی نہیں بلکہ عوامی و قومی ہے۔ پاکستان کے نظام سیاست سے مرضی کا کرپٹ اچھا اور مرضی کیخلاف کرپٹ برا کا ڈاکٹرائن ختم کرنا ہو گا۔ ملک حکومت کی ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے تاریخی مہنگائی اور غربت کا شکار ہے۔ بیروزگاروں کے لشکر میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایسے لشکر جب اسلام آباد پر یلغار کرینگے تو حکومت کو دن میں بھی تارے نظر آئیں گے۔ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی، عالمی قوتوں کے دبائو کے تحت کشمیر کی سودے بازی کر لی گئی اور اب فلسطین کی سودے بازی ہو رہی ہے۔ جماعت اسلامی حکومت کے غیر آئینی، عوام دشمن اور ملت اسلامیہ سے دشمنی کے ہر اقدام کی مزاحمت کریگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں سیاسی کارکنان کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ انتخابات اصلاحات پر سفارشات مرتب کرنے کیلئے امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق کی ہدایت پر مرکزی مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں طلب کیا گیا ہے۔ ماہرین اور انتخابات کا تجربہ رکھنے والی شخصیات انتخابی اصلاحات پر سفارشات مرتب کریں گی۔ شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات قومی وحدت، سلامتی اور ترقی کے ضامن ہو سکتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سینٹ انتخابات جیتنے کیلئے2018 ء سے بھی بڑی دھاندلی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی آئین کے آرٹیکل 62-63کے نفاذ اور شفاف انتخابات کیلئے اصلاحاتی تجاویز قوم کے سامنے پیش کرے گی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے منظوری کیلئے جدوجہد کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں مودی فاشسٹ انسانی حقوق کی تمام حدوں کو پار کر چکا ہے۔ عالمی اور انسانی تاریخ کا بڑا المیہ ہے کہ عالمی ادارے، عالمی قوتیں اور عالم اسلام کشمیرو فلسطین کا مسئلہ حل کرانے میں ناکام ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا اصل ایشو حق خود ارادیت ہے۔ پاکستان میں حکومت، ریاست اور اپوزیشن جماعتیں سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر مسئلہ کشمیر پر مشترکہ موقف اختیار کریں۔ مسئلہ کشمیر پر قومی لائحہ عمل بنانا وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو چند ایام تک محدود کر دینے کی بجائے مستقل ایکشن پلان بنایا جائے۔
تازہ ترین