• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپلز پارٹی کی 2017 کی مردم شماری کے نتائج کی منظوری کی مذمت

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی کور کمیٹی کے رکن تاج حیدر نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی 2017 کی مردم شماری کے نتائج کی منظوری کی مذمت کرتے ہیں۔

اپنے بیان میں تاج حیدر کا کہنا تھا کہ کابینہ نے مردم شماری کے معاملے پر سینیٹ میں پارلیمانی لیڈروں کے معاہدے کو نظر انداز کیا۔

رہنما پی پی پی کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت مختلف آبادیوں کے پانچ فیصد میں دوبارہ مردم شماری پر اتفاق کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کی جانے والی مردم شماری نقائص سے بھرپور تھی۔

انھوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان صرف کراچی میں دوبارہ مردم شماری کی بات کرتی رہی۔

تاج حیدر کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل جی ڈی اے نے سندھ سے ناانصافی میں وفاقی حکومت کا ساتھ دیا۔

انھوں نے کہا کہ یونسیف کے سروے کے مطابق سندھ میں ایک گھر میں اوسطاً 7.2 افراد رہتے ہیں، سندھ میں گھروں کی تعداد 85 ہزار 610 ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گھروں کی تعداد کے لحاظ سے سندھ کی آبادی 6 کروڑ 18 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے، لیکن 2017 کی مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو 4 کروڑ 78 لاکھ 86 ہزار بتایا گیا۔

تاج حیدر نے کہا کہ سندھ کی آبادی میں ایک کروڑ 39 لاکھ 30 ہزار 341 افراد کم کر دیے گئے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ کے باسی ان ناانصافیوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔

تازہ ترین