سکھ تنظیم سکھس فار جسٹس کی جانب سے آج دنیا بھر میں بھارتی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے سامنے احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی، جس کا دائرہ ڈھاکہ سے واشنگٹن ڈی سی تک بتایا گیا ہے۔
اسی سلسلے میں اٹلی کے شہر میلان میں بھارتی قونصل خانے کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تنظیم کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر اور عثمان ہادی شہید کے قتل کے خلاف آواز بلند کی گئی۔
یہ مظاہرہ سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں کی قیادت میں منعقد ہوا۔ شدید بارش کے باوجود بڑی تعداد میں خالصتان کے حامی سکھ مظاہرے میں شریک ہوئے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے گرپال سنگھ نے اطالوی زبان میں تقریر کی اور کہا کہ آج کا احتجاج عثمان ہادی کے قتل اور ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت پر عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے ہے۔ یہ واقعات بھارتی حکومت خصوصاً مودی حکومت کے دور میں ہونے والی مبینہ ٹارگٹ کلنگز کا حصہ ہیں۔
مظاہرے کے دوران جگروپ سنگھ نے خالصتان کے حق میں نعرے لگائے اور کہا کہ بھارتی پنجاب کو بھارت کے قبضے سے خالصتان ریفرنڈم کے ذریعے آزاد کرایا جائے گا۔ اسی دوران بعض شرکاء کی جانب سے ’’انڈیا آؤٹ آف بنگلہ دیش‘‘ اور دیگر نعرے بھی لگائے گئے۔
شرکاء نے کہا کہ بھارت عثمان ہادی اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا ذمہ دار ہے، جبکہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست مبینہ طور پر بیرونِ ملک بھی ریاستی دہشت گردی برآمد کر رہی ہے۔
آخر میں سکھس فار جسٹس کی جانب سے مظاہرے میں شریک تمام افراد کا شکریہ ادا کیا گیا اور کہا گیا کہ اس احتجاج کا مقصد عالمی برادری کو ان واقعات سے آگاہ کرنا اور بھارت کے مبینہ اقدامات کو بے نقاب کرنا ہے۔