• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشکل حالات میں وزیراعظم کا ایک ہی جواب ہوتا ہے میں کیا کروں؟ بلاول بھٹو


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین  بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مشکل حالات میں وزیراعظم کا ایک ہی جواب ہوتا ہے میں کیا کروں؟ کشمیر پر حملہ ہوا تو وزیراعظم نے کہا ’میں کیا کروں‘۔ عوام تاریخی غربت اور مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں میں کیا کروں؟ اگر آپ کے پاس مسائل کا حل نہیں تو استعفے دیں اور گھر چلے جائیں۔

 کراچی میں ملیر ایکسپریس وے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشب کے ذریعے تمام صوبوں اور وفاق سے زیادہ پروجیکٹ کئے، تھر میں خواتین ٹرک ڈرائیونگ سے لے کر انجینئرنگ کے شعبہ میں کام کررہی ہیں۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کے کوئلہ سے بجلی پیدا کررہے ہیں، بجلی سے پاکستان فائدہ اٹھارہا ہے، دریائے سندھ پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں سب سے بڑا پل بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ شپ نے تمام شعبوں میں فائدہ دیا ہے، تعلیم اور صحت کے شبعوں میں فائدہ ہوا ہے، ملیر ایکسپریس وے کراچی کے عوام کیلئے فائدہ مند ہوگا، ملیر ایکسپریس وے کراچی کے کاروبار کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ سمیت سارے صوبوں کو ان کا حق نہیں دیا جارہا، 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو زیادہ ذمہ داری دی ہے، آپ پرانے این ایف سی ایوارڈ پر پورے نہیں اترتے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا پیسہ سالہا سال سے نہیں دیا جاتا، ہمیں وفاق پیسہ نہیں دے رہا، لیکن ہم نے عوام کی سہولت کیلئے راستہ نکالا۔


 بلاول بھٹو نے کہا کہ 22 سال کی جدوجہد میں وہ کیا کررہا تھا، تیاری نہیں کررہا تھا، ڈھائی سال بعد آپ کہہ رہے ہو ٹریننگ چل رہی تھی، یہ پاکستان کے ساتھ مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش اور افغانستان سے جی ڈی پی میں پیچھے ہے، آپ کہتے ہیں معاشی انڈیکیٹر اچھے ہیں، لیکن لوگ خودکشی کررہے ہیں، بجلی گیس کے کمر توڑ بل آجاتے ہیں، مگر بجلی گیس نہیں آتے۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کے پاس عوام کیلے کیا حل ہے، آپ کیا کررہے ہو، ہمارے  پاس حل ہے، ہم جانتے ہیں عوام کو مشکل حالات سے کیسے نکالا جاسکتا ہے، ہم نے دنیا بھر کے معاشی بحرانی حالات کا مقابلہ کیا تھا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہم نے ان دنوں میں  بھی عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا تھا، ہم نے غریبوں کے تحفظ کیلئے بے نظیر سپورٹ پروگرام شروع کیا تھا۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ خزانہ خالی ہونے کے باوجود ہم نے تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کیا، پنشن میں 100 فیصد اور تنخواہ میں 150 فیصد اضافہ کیا، ہم نے سپاہیوں کی تنخواہوں میں 175 فیصد اضافہ کیا۔

تازہ ترین