• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور کا اجلاس،وژن پلان پر تبادلہ خیال

پشاور (خصوصی نامہ نگار) انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وژن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وژن پلان کو تعلیم، تحقیق اور جدت کے ذریعے انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور کو دنیا کی اعلی درجہ کی یونیورسٹیوں میں شامل کرنے کے لئے مرتب کیا گیا ہے۔ وائس چانسلر نے درپیش چند چیلنجز کی نشاندہی بھی کی جن کا یونیورسٹی کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں جاب مارکیٹ میں گریجویٹس کے معیار کے ساتھ ساتھ دیگر سرکاری جامعات کے مقابلے میں گریجویٹس کی تکنیکی مہارت کو بہتر بنانابھی شامل ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ انڈسٹری پر مبنی طلبہ کے فائنل ائیر پراجیکٹ پر توجہ دیں، صنعت میں انٹر ن شپ پر عمل کریں، غیر نصابی سرگرمیاں، لیبارٹریوں کی تربیت اور تدریسی معیار کو مزید بہتر بنائیں۔وائس چانسلر نے درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لئے تعلیم، انتظامیہ اور فنانس سمیت تین شعبوں کا خاکہ پیش کیا اور اپنے دور اقتدار کے اگلے تین سالوں کے لئے حکمت عملی پیش کی۔ انہوں نے یونیورسٹی کی شفافیت، پرزنٹیشن اوربین الاقوامی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لئے تینوں شعبوں میں سخت اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔ پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین نے تعلیم کے حوالے سے کہا کہ صرف سرکاری اداروں پر توجہ دینے کی بجائے نجی شعبے سے وابستہ منصوبوں کے لئے نجی تحقیقاتی فنڈڈ ایجنسیاں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیو ای سی پرفارمنس کا نفاذ ناگزیر ہے،اعدادوشمار کا تعین کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہو کہ معاشرے میں کتنے تحقیقی منصوبوں / اشاعتوں کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ صنعت کے ساتھ اپنا رابطہ بڑھا ئیں اور طلبا کا تحقیقی پروفائل کو فروغ دینے کے لئے صنعتی انٹرنشپ / اپرنٹس شپ تلاش کریں۔ انتظامی کام کو بہتر بنانے کیلئے انہوں نے کہا، انٹرپرائز ریسورس پلاننگ پر عمل درآمد لازمی ہے تاکہ یونیورسٹی اپنے وسائل کا دانشمندی سے استعمال کرسکے۔ انہوں نے رجسٹرار ڈاکٹر خضر اعظم خان کو تاکید کی کہ وہ ملازمین کی ملازمتوں کےواضح اصول مرتب کریں اور انسانی وسائل کی صلاحیتوں کا بہتر سے بہتر استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے وسائل کی اصلاح اور کفایت شعاری کی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی تاکید کی۔ ہمیں وفاقی اور صوبائی حکومتی ایجنسیوں کیساتھ رابطوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر نے اگلے تین سالوں میں مطلوبہ مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے احداف کا تعین کیا جس میں صاف ستھرا، سبز و شاداب ، ایلومنائی نیٹ ورکنگ اور یونیورسٹی رینکنگ کو بہتر بنانا شامل ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر ایم اے عرفان، سینئر ڈین نے کیو ایس کی درجہ بندی کے حوالے سے پریذینٹیشن دی۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑے شعبہ جات کو کیو ایس انٹرنیشنل رینکنگ سمجھنے کے لئے ویبومیٹرکس رینکنگ بہتر کرنا ہوگا۔ ویبومیٹرکس یونیورسٹی کی آن لائن موجودگی اور شفافیت اور طلباء کی اعلیٰ سرگرمیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
تازہ ترین