پاکستان اس لحاظ سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والا خوش قسمت ملک رہا کہ کورونا کے باوجود پاکستان نے2020میں اپنے ملک میں پاکستان سپر لیگ کو مکمل کیا ،عالمی وبا کے باوجو پاکستان سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں کر کٹ کے دم کھیلوں کی رونق برقرار نطر آئی، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بایو سیکیور ببل میں ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کامیابی سے چل رہےہیں۔پورے سال کے دوران پاکستان ٹیم کی کارکردگی ملی جلی رہی ۔بیرون ملک پاکستان کوئی سیریز جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔اس سال پاکستان میں پہلی بار پاکستان سپر لیگ کے تمام میچ کامیابی سے ہوئے۔
کورونا کی وجہ سے چند ماہ کی تاخیر کے بعد پی ایس ایل کراچی کنگز کی جیت کے ساتھ ختم ہوا۔اس دوران کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ڈین جونز اچانک ممبئی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔پاکستان کرکٹ پورے سال خبروں میں رہی۔یونس خان کو پاکستانی ٹیم کو بیٹنگ کنسلٹنٹ بنا گیا۔مصباح الحق سے چیف سلیکٹر کی اضافی ذمے داریاں واپس لی گئیں۔اقبال قاسم نے اختلافات کی وجہ سے کرکٹ کمیٹی چھوڑ ی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نےسابق ٹیسٹ بیٹسمین محمد وسیم کو مصبا ح الحق کی جگہ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا ۔ماضی کے وکٹ کیپر سلیم یوسف کو اقبال قاسم کی جگہ کرکٹ کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ۔
دونوں کی تقرری تین تین سال کے لیے کی گئی ہے، لہٰذا یہ دونوں آئی سی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 ء تک اس عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔اظہر علی کو ٹیسٹ کپتانی سے ہاتھ دھونا پڑا اور بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنادیا گیا۔نیوزی لینڈ پہنچ کر بابر اعظم کے انگوٹھے میں فریکچر ہوگیا اور محمد رضوان کو ایک ٹیسٹ میں کپتان مقرر کردیا گیا۔بابر کے ساتھ ٹی ٹوئینٹی میں نائب کپتان شاداب خان کو مقرر کیا گیا انہوں نے نیوزی لینڈ میں بابر کے ان فٹ ہونے پر کپتانی کی جبکہ رضوان ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان بن گئے۔ دنیا کورونا کی زد میں رہی اور کئی سیریز اس وبا کی وجہ سے ملتوی یا منسوخ کردی گئیں۔پاکستان نے انگلینڈ کا دورہ کیا ۔
اظہر علی نے آخری ٹیسٹ میں سنچری بنائی جبکہ فواد عالم کو دس سال بعد پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔بھارت کے مشہور ٹیسٹ اوپنر چیتن چوہان کورونا کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ایسے وقت میں جبکہ پاکستان میں پی ایس ایل اور ڈومیسٹک کرکٹ ہورہی تھی بھارت کو آئی پی ایل کرانے کے لئے متحدہ عرب جانا پڑا۔ایڈ یلیڈ میں بھارتی سورما آسٹریلیا کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں صرف36رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد ٹیسٹ میچ میں شرم ناک شکست سے دوچار ہوگئے۔آسٹریلیا نے بھارت کو ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں آٹھ وکٹوں سے شکست دی ۔ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں بھارت کا یہ کم ترین اسکورہے، اس سے قبل ٹیسٹ میں بھارت کا کم اسکور 42 رنز تھا۔
آسٹریلیا کے فاسٹ بولروںنےبھارت کا غرور خاک میں ملاتے ہوئے ایڈیلیڈٹیسٹ میں بھارت کوشرمناک شکست دی ہے۔بھارتی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکا، مینک اگروال نے سب سے زیادہ نو رنز بنائے۔آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنس نے چار جبکہ جوش ہیزل ووڈ نے پانچ وکٹیں حاصل کیں آسٹریلیا کی جانب سے صرف آٹھ رنز کے عوض 25 گیندوں پر پانچ کھلاڑی آؤٹ کر کے ہیزل ووڈبہترین بولر رہے اور اس اننگز میں انھوں نے اپنی 200 وکٹیں بھی حاصل کر لیں۔پاکستان میں دس سال میں پہلی بار ٹیسٹ میچ ہوئے۔
پاکستان نے سری لنکا کو ایک صفر سے شکست دی۔جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ جیتا دوسرا ٹیسٹ کورونا کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا۔پاکستان ٹیم نے کو انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی افریقاکی کرکٹ ٹیم آئندہ سال جنوری میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ مہمان ٹیم کا یہ 14 سال بعد پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔ دونوں ٹیمیں دو ٹیسٹ میچز اور تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز میں آمنے سامنے آئیں گی۔ سیریز میں شامل دونوں ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کا حصہ ہوں گے۔مہمان ٹیم سیریز میں شرکت کی غرض سے 16 جنوری کو کراچی پہنچے گی۔
سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 سے 30 جنوری تک نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا، جس کے بعد جنوبی افریقاکی ٹیم راولپنڈی روانہ ہوجائے گی، جہاں وہ چار فروری سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت کرے گی۔سیریز کے تینوں ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ یہ میچز 11, 13 اور 14 فروری کو ہوں گے۔سال 2007 کے بعد یہ جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کا پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔
دونوں ٹیموں نے 2010 اور 2013 میں پاکستان کی ہوم سیریز نیوٹرل وینیو یعنی متحدہ عرب امارات میں کھیلیں تھیں۔بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس اب یہ ایک سنہری موقع ہوگا کہ وہ 18 سال بعد جنوبی افریقاکو ٹیسٹ سیریز میں شکست دے سکے۔پاکستان کرکٹ بورڈ سال 2021 کا شاندار آغاز جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کی میزبانی سے کرے گا۔
نئے سال میں جنوبی افریقا کے بعد نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی بھی میزبانی کرنی ہے، اسی سال پاکستان کو ایشیا کپ 2021 اور آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ 2021 میں بھی شرکت کرنی ہے۔
کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے سال 2020 ایک چیلنجنگ سال تھا مگر پاکستان کرکٹ بورڈاب تک سیزن 2020-21 میں شامل اپنے 60 فیصد سے زائدمیچز کا کامیاب انعقاد کرچکا ہے ۔نئے سال میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو نئے چیئر مین کی بھی تلاش ہوگی۔احسان مانی نے ماہرین پر مشتمل بورڈ آف گورنرز تو تشکیل دے دیا لیکن ستمبر میں اپنے عہدے کی معیاد پوری ہونےکے بعد وہ کام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔اس لئے عمران خان کو ان کی جگہ کسی اور چیئرمین کا تقرر کرنا ہوگا۔