ہیلی فیکس (زاہدانور مرزا) پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ کے رہنما خواجہ مجتبٰی کی میزبانی میں منعقدہ آن لائن کانفرنس میں سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے شہید بے نظیر بھٹو کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ،محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کی تیرہویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مہمان خصوصی پاکستان کے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید کو اسلامی دُنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہوا اُنہوں نے اقوام عالم میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا، محترمہ خدا داد صلاحیتوں کی مالک تھیں، انسانیت کے دُشمنوں نے اُنہیں 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دہشتگردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا ، پی پی کی رہنما نفیسہ شاہ نےاپنے خطاب میں کہا کہ آج تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جب شہید بینظیر بھٹوتقریر ختم کرنے کے بعد اسٹیج سے ُاتر کر اپنی گاڑی کی جانب سوار ہونے کیلئے بڑھیں، کو ن جانتا تھا کہ اسی مجمع میں ایک درندہ صفت دہشتگرد بھی موجود ہے، جس نےمحترمہ بینظیر بھٹو کا نشانہ لے کر تین گولیاں ماریں اور آخری گولی چلانے کے بعد اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔ اس طرح پاکستان ایک عظیم سیاسی لیڈر سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگیا۔علامہ قاری محمد عباس ہڈرسفیلڈ نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھٹو خاندان وہ واحد خاندان ہے جس نے اپنے مُلک میں جمہوریت کی بحالی اور بقا کی خاطر قُربانیاں دیں، یکے بعد دیگرے یعنی قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید ،شاہنوازبھٹو،مُرتضی بھٹو شہید جس انسان کی آنکھوں کے سامنے اُس کے سارے خاندان کو شہید کر دیا جائے اور صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے،اُس کی زندگی میں پھر کونسی ایسی خوشیاں باقی رہ جاتی ہیں جن کے بل بوتے پر وہ اپنی زندگی گزار نے کی تمنا اور آرزو کر سکے،محترمہ نے ان تمام صدموں کو برداشت کیا ۔طاہرہ حبیب جالب نے کہا ہےکہ آج ہم افسردہ دلوں کے ساتھ اپنی عظیم قائد شہید بے نظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں،محترمہ ایک حق اور سچ کی آواز تھی جس کو طاغوتی طاقتوں نے ہمیشہ دبانے کی کوشش کی آخر کار ظالموں نے ہم سے ہماری قائد کو چھین لیا ۔محترمہ بے نظیر بھٹوشہید ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہتی ہیں ، اُنہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اِس ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کا دفاع کیا جائے، اُنہیں بچایا جائے اور اُن کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔سینئر صحافی حامد میرنے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو ایک قابل اور مدبر سیاست دان تھی اُن کی پاکستان اور جمہوریت کیلئے بے شمار قُربانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اِس دن کو ایک بار پھر شہید بے نظیر بھٹو کے جمہوری مشن کے لیے وقف کیا جانا چاہیے۔ چوہدری لطیف اکبر آزاد کشمیر نے سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقع پر اُنہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بےنظیر بھٹو جسمانی طور پرہمارے درمیان موجود نہیں ہیں مگر پارٹی کے کارکنوں اور جیالوں کے دلوں میں دھڑکن کی طرح ہر وقت ساتھ ہیں ، اشرف چغتائی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے قتل کا معمہ تیرہ سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود حل نہ ہو سکا ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹوشہید کا وژن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی شکل میں آج بھی زندہ ہے۔ آصف نسیم راٹھور نے کہا کہ فوجی ڈکٹیٹرجنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء اور والد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے سیاست میں قدم رکھا تو انکی جدوجہد اور قربانیاں رنگ لائیں۔ انیس سو اٹھاسی (1988ء)میں عام انتخابات ہوئے تو وہ پاکستان کی وزیراعظم بنیں۔ لیکن ایک خفیہ سازش کے تحت (1990ء)کو انکی حکومت گرادی گئی ان پر اور انکے شوہر آصف علی زرداری پر مقدمات قائم کیے، آصف زرداری جیل میں اور محترمہ نے اپنے بیٹے بلاول کو گود میں اٹھائے عدالتوں کی پیشیاں بھگتتیں اور جیل کے چکر کاٹتی رہیں۔ابرار میر لندن نے کہا کہ شہید بے نظیر (1993)کو دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوگئیں لیکن ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ فاروق لغاری جس شخص کو اپنا بھائی بنایا اُس پر اعتماد کرتے ہوئے اُسے مُلک کا صدر بنایا اُسی نے ہی چھُرا گھونپا اس صدر فاروق لغاری نے اسمبلی توڑ کر بے نظیر بھٹوکی حکومت کو ختم کردیا ، بے نظیر اور انکے ساتھیوں پر مزید مقدمات بنائے گئے، شمیم بھٹو کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر ڈکٹیٹر پرویز مشرف دور میں بھی مقدمات چلتے رہے۔ کارساز پر ان کے جلوس پر دو خودکش حملے کیے گئے جس میں ڈیڑھ سو پارٹی کارکنان اور جیالے شہید ہوئے اور بے شمار زخمی ہوئے۔ خواجہ مجتبی نے شہیدمحترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی بینظیر بھٹو شہید کےنقش قدم پرثابت قدم ہے، اُن کے مشن کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے ہم ان شاء اللہ شہید بینظیربھٹو کےوژن کےمطابق ملک میں جمہوریت قائم کریں گے ،مُحسن باری نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے یومِ شہادت کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ایک بہادر دلیر اور تاریخ ساز شخصیت کے حوالے پہچانی جاتی تھیں اقوام عالم میں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا اور ان کی شہادت سے ملکی سیاست میں پیدا ہونے والا خلا کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا ۔