بیجنگ: ریان میکمرور
سنگاپور: ٹام مچل
حکام نے سسٹر کمپنی اینٹ کی 37 ارب ڈالر کی ابتدائی عوامی پیشکش کو روکنے کے ایک ماہ بعد چین کے مارکیٹ ریگیولیٹر نے گزشتہ ہفتے ملک کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی علی بابا کی اجارہ داری کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا۔
ایک بڑی چینی ٹیک کمپنی میں چھان بین اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور حکام علی بابا کی ای کامرس اور فنٹیک سرگرمیوں کو غیر معمولی کو بے مثال جانچ پڑتال کی زد میں لانے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
مارکیٹ ریگیولیٹر نے بتایا ہے کہ وہ مشتبہ اجارہ دارانہ طریقوں کی تحقیقات کررہا ہے، جس میں دیگر معاملات کے علاوہ علی بابا کا تاجروں کو صرف ان کے پلیٹ فارم پر فروخت کرنے پر مجبور کرنے کا حربہ بھی شامل ہے، جسے چین میں ’’دو میں سے ایک کا انتخاب‘‘ کے عمل کےنام سے جانا جاتا ہے۔
چین کی مارکیٹ ریگولیشن کی ریاستی انتظامیہ کے مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ شکایات کے بعد حال ہی میں علی بابا میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ میں ابتدائی تجارت میں علی بابا کے درج حصص 8 فیصد سے زائد گرگئے۔
علی بابا نے کہا کہ وہ تحقیقات میں ریگولیٹرز کے ساتھ فعال تعاون کرے گا، اور یہ کہ اس کے کاروبار معمول کے مطابق کام کریں گے۔
ایک متعلقہ پیش رفت میں، چین کے مرکزی بینک کی زیرقیادت ریگولیٹرز نےکہا کہ وہ منصفانہ مسابقت اور صارفین کے تحفظ سے متعلق امور پر گروپ کی مالی خدمات کی اسلحہ، آنٹ گروپ کی نگرانی اور رہنمائی کریں گے۔
آنٹ گروپ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اسے ریگول؛یٹرز کی جانب سے میٹنگ نوٹس موصول ہوا ہے اور وہ سنجیدگی سے جائزہ لیں گے اور تمام ریگولیٹری شرائط کی سختی سے تعمیل کریں گے۔
ملک کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی کی تحقیقات کا اقدام ، جو متعدد نئی کاروباری لائنز کے ساتھ جائیدادوتعمیرات سے کلاؤڈ کمپیوٹنگ تک وسعت اختیار کررہی ہے، ریگولیٹرز کے ذریعے چین کی ٹیک کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی کوششوں سے نمٹنے کے لئے انتہائی جارحانہ اقدام کی علامت ہے۔
وزنگ لون لاء فرم کے اجارہ داری کے ماہر اسکاٹ یو نے کہا کہ چینی انٹرنیٹ کمپنی پر اس کے مارکیٹ میں تسلط کے ناجائز استعمال کرنے کے حوالے سے یہ پہلی اجارہ داری کی تحقیقات ہیں۔بدترین صورتحال میں بھی علی بابا کو اس کی گزشتہ سال کی فروخت پر 10 فیصد تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ باضابطہ تفتیش شروع کرنے کا مطلب حکومت کے پاس اس کیس کو ثابت کرنے کے لئے کچھ شواہد موجود ہیں۔
شنگھائی میں قائم ڈی بانڈ لاء آفس کے یو جیانہوا نے کہا کہ ریگولیٹرز کے پاس یقنی طور پر ثبوت موجود ہیں تاہم یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا یہ اجارہ دارانہ طرزعمل تشکیل پاتاہے اور اس کی سزا کا وہ حتمی فیصلہ کریں گے۔
علی بابا اور اس کے حریف ٹینیسٹ جیسی کمپنیوں کو کئی پابندیوں کے ساتھ ترقی کرنے کی اجازت کے بعد چین کی حکومت نے حالیہ مہینوں میں سمت میں تبدیلی کی ہے۔
جمعرات کو ایک اداریے میں کمیونسٹ پارٹی کے ترجمان پیپل ڈیلی نے کہا کہ چین کی مجموعی صورتحال سے متعلق اجارہ داری ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے۔اس نے تحقیقات کو ہمارے ملک کے لئے انٹرنیٹ کے شعبے پر اجارہ داری کی نگرانی کو مضبوط بنانے کے لئے ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔
گزشتہ ماہ ریگولیٹرز نے انٹرنیٹ سیکٹر کے لئے اجارہ داری کے رہنما خطوط کا پہلا ڈرافٹ جاری کیا کہ انڈسٹری میں حصص بھیجنا گڑبڑ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ علی بابا کے سب سے زیادہ کاربواری مفادات تھے۔
علی بابا اور آنٹ گروپ کے بانی جیک ما کے شنگھائی میں خطاب میں ریگولیٹرز کو چیلنج کرنے اور سرکاری بینکوں پر حملے کے فوری بعد یہ قوانین سامنے آئے۔خطاب نے آن لائن قرض دہندگان کے لئے نئے اصول مرتب کرنے کے لئے تحریک دی۔بہت سے لوگوں کا خٰال ہے کہ اس نے ریگولیٹرز کو آنٹ گروپ کی شنگھائی اور ہانگ کانگ کی ابتدائی عوامی پیشکش کو منسوخ کرنے کی بھی ترغیب دی،جو دنیا سب سے بڑی پیشکش ہونا تھی۔
سالہا سال تک، چین کی ٹیک کمپنیوں نے ان کے پلیٹ فارم پر فروخت کے خواہشمند تاجروں کو مجبور کیا کہ وہ کس طرٖ ہیں یا نتائج کا سامنا کریں،جیسا کہ کسٹمر کی ٹریفک کی تعداد جو ان کے آن لائن شاپ فرنٹ پر بھیجی جاتی ہے اس پر پابندی عائد کرنا۔
مثال کے طور پر گزشتہ سال مائیکروویو بنانے والے دنیا کے سب سے بڑے گروپ گالائز گروپ نے علی بابا پر الزام لگایا کہ حریف سائٹ پنڈوڈیو پر فروخت شروع کرنے کے بعد علی بابا نے ٹی مال پر اس کے اسٹور سے کسٹمر ٹریفک کو دور کردیا۔گالنز نے کہا کہ علی بابا کے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہونے کے بعد اس کی فروخت میں تباہ کن حد تک کمی ہوئی۔ٹینسنٹ کے حمایت یافتہ جے ڈی اور پنڈوڈو نے بھی اس طرح کے رویے کے لئے علی بابا پر مقدمہ دائر کیا ہے، اور الزام عائد کیا ہے کہ کمپنی نے تاجروں کو ان کے پلیٹ فارمز پر فروخت سے روکنے کے لئے اپنی غالب پوزیشن کو غلط استعمال کیا۔
علی بابا نے پہلے بھی اس قانونی چاہر جوئی پر کوئی تبسرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ علی بابا کے خلاف اجارہ داری کے مقدمے میں ایک بڑے ای کامرس پلیٹ فارم کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے کہا کہ گزشتہ ماہ ’’سنگلز ڈے‘‘ کے طور پر، چین کے سب سے بڑے سالانہ آن لائن شاپنگ ایونٹ پر علی بابا تاجروں کو دیگر ای کامرس پلیٹ فامرز کے ساتھ کام کرنے سے روکنے کے لئے کوشاں تھا۔
وکیل نے کہا کہ جبکہ ایسا کرنے پر کوئی واضح پابندی عائد نہیں کی گئی تھی، مسابقتی پلیٹ فارمز پر فروخت شروع کرنے کے بعد تاجروں کو تاؤبو یا ٹی مال پر اپنے صفحے کی درجہ بندی کا پلمٹ نظر آتا ہے۔
گزشتہ ہفتے اپنے تبصروں میں آنٹ گروپ کے چیئرمین ایرک جنگ نے کہا تھا کہ یہ گروپ ریگولیٹرز اور صارفین کی تنقید کو غور سے سن رہا ہے جیسا کہ یہ اپنے آئی پی او کے احیاء کے لئے طریقوں کی تلاش میں ہے۔ ایرک جنگ نے کہا کہ یہ سب آنٹ کے لئے فائدہ مند ہیں اور ہم اس کے مطابق ازخود جامع جائزہ لے رہے ہیں۔