وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صادق و امین کے چمچے سندھ کی ترقی دیکھ نہیں سکتے، سندھ دشمن چمچے بکواس کرنا شروع ہوجاتے ہیں۔
کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ نے پی ٹی آئی کی قیادت کے رویے پر غصے کا اظہار کیا۔
انہوں نے دوران خطاب پی ٹی آئی سندھ کی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ سندھ حکومت کام کرتی ہے تو صادق اور امین انڈا پلان بناتے ہیں۔
سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اجلاس بلاکر پلان بناتے ہیں کہ سندھ حکومت کی برائی کیسے کی جائے، وفاقی حکومت بھی مہنگائی کم کرنے کے بجائے ہم پر تنقید کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شارع فیصل ورلڈ کلاس معیار کا نہیں، لیکن کسی بھی شہر کی شاہراہ جیسا ہے، اس مرکزی شاہراہ کے لیے ہمیں نیوی اور ایئرفورس سے اپنی دی ہوئی زمین خریدنا پڑی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ تجاوزات ہٹانا صوبائی حکومت کا کام نہیں، مقامی انتظامیہ کا ہے، سندھ حکومت نے ریونیو بورڈ کے تحت 16 فیصد زیادہ محصولات جمع کیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق سے 63 ارب روپے وعدے سے کم ملے، جو خود کو کراچی کا وارث سمجھتے ہیں ،انہوں نے اس شہر کا یہ حال کردیا ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تجاوزات کراتے بھی یہی ہیں اور کہتے ہیں سندھ حکومت انہیں ہٹاتی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دور میں 1 اعشاریہ 75 روپے پٹرول پر بڑھے تو کہتے تھے مہنگائی کا طوفان برپا کردیا، اب کہتے ہیں پٹرول پر 10روپے نہیں بڑھائے 4 روپے بڑھائے ہیں۔