ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین کا کوئی کلینیکل ڈیٹا ہیلتھ پروفیشنلز سے شیئر نہیں کیا گیا۔
یہ ایک تجربہ ہے جس کی کامیابی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ وائرس اپنی شکل تبدیل کر رہا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے پاس کوئی ادارہ ہی نہیں جو وائرس کی تبدیلی کے بارے میں کچھ بتا سکے۔
جنگ سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نزلہ سو سال پہلے دنیا میں آیا جس نے لاکھوں افراد کی جانیں لیں لیکن آج تک اس کی کوئی فکس ویکسین نہیں رہی کیونکہ وائرس اپنی شکل تبدیل کرتا ہے اور ہر سال ویکسین میں بھی تبدیلی کرنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا سردی سے کوئی تعلق نہیں ہے گزشتہ ہفتے اس کے کیسز میں کمی آئی حالانکہ سردی کی شدت میں اضافہ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس میں کمی یا اضافے اور اس کی ویکسین کے بارے میں فی الحال کوئی حتمیٰ رائے نہیں دی جاسکتی۔ تاہم عوام سماجی فاصلے اور احتیاطی کو تدابیر اختیار کریں۔ ملک میں طبی تعلیم اور داخلوں پر ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پورا سال سیاست میں گزار دیا اور میڈیکل کےداخلے نہیں ہوئے، اس ضمن کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ میڈیکل اسٹوڈنٹس اور داخلے کم ہوتے جارہے ہیں۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجز کا کریکولم، داخلے، امتحان، فیس سب کچھ سرکار طے کر رہی ہے تو پرائیویٹ سیکٹر جائے کہاں؟ انہوں نے مذید کہا کہ اس سلسلے میں منظم پالیسی بنانی ہوگی ورنہ بہت نقصان ہوگا۔