
کی تیاریوں اور خریداری کیلئے زیادہ وقت صرف کیا۔ لائیک فار لائیک سیلز میں بھی 4.8 فیصد اضافہ ہوا ۔ کورونا لاک ڈائون پابندیوں کی وجہ سے دکانوں کی بندش سے ان کی آمدن میں کمی ہوئی ۔ آن لائن نان فوڈ سیلز میں دسمبر کے دوران 44.8 فیصد اضافہ ہوا تھا ۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق اس میں زیادہ تر حصہ آن لائن شاپنگ کا تھا۔ کے پی ایم جی کے ریٹیل یو کے چیف پال مارٹن نے کہا کہ ریٹیل انڈسٹری کیلئے انتہائی اہم مہینے میں اخراجات کی مسلسل تبدیلی سے کچھ مثبت نمو ہوئی ہے۔ ٹریول اور تفریح جیسی دوسری چیزوں کے اخراجات اس جانب منتقل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ مصنوعات کی خریداری کی نوعیت اور خریداری کیلئے استعمال ہونے والے چینلز میں بڑی تبدیلی آئی ہے جس میں بہت زیادہ گروتھ آن لائن ہو رہی ہے جہاں تقریباً نصف نان فوڈ آئٹمز کی خریداری کی گئی تھی۔ تاہم انہوں نے متنبہ کیا کہ نیا لاک ڈاؤن بہت سی غیر ضروری دکانوں اور ہائی اسٹریٹ کے حالات کو مزید خراب کر دے گا۔ گزشتہ ہفتے سینٹر فار ریٹیل ریسرچ (سی آر آر) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ 25 برسوں میں ہائی سٹریٹ ملازمین کے بیروزگار ہونے کے حوالے سے 2020 بد ترین سال رہا کیونکہ کورونا وائرس نے آن لائن شاپنگ کے رجحان کو تیز تر کر دیا ۔آر سی سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال تقریباً 180000 ریٹیل جابس ختم ہوئیں جو 2019 کے مقابلے میں ایک چوتھائی زیادہ ہیں ۔