• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اساتذہ پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے، کےایف ایم

لوٹن (شہزاد علی) کشمیر فریڈم موومنٹ برطانیہ کا ورچوئل اجلاس زیر صدارت محمد ظفر صدر برطانیہ زون منعقد ہوا، نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری برطانیہ ڈاکٹر مظہررشید کیانی اور پبلسٹی سیکرٹری اظہر احمد نے مشترکہ طور پر انجام دئیے۔ اجلاس میں مرکزی سینئر نائب صدرچوہدری غلام حسین، چیئرمین فارن افیئرز سردار آفتاب احمد خان، سابق مرکزی سینئر نائب صدرحاجی صوفی محمد یاسین، ڈپٹی جنرل سیکرٹری پرویز بٹ، چوہدری محمداشفاق، ماسٹر محمد کریم شریک ہوئے،شرکاء اجلاس نے اس موقع پر کشمیر کے مسئلے کی عمومی صورتحال کے علاوہ آزاد کشمیر میں اساتذہ پر پولیس تشدد کے واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور کہاکہ اساتذہ کسی بھی قوم کےمعمار ہوتے ہیں ،مہذب معاشروں میں اساتذہ کا بڑا مرتبہ و احترام ہوتا ہے مگر آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں اپنے جائز حقوق کیلئے پرامن احتجاج کرنے پر ریاستی پولیس کا تشدد قابل مذمت ہے ، موجودہ آزاد کشمیر کے حکمرانوں کیلئے یہ عمل لمحہ فکریہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ کے جائز حقوق کیلئے پرامن احتجاج کو ان کا حق سمجھتے ہوئے بھرپور حمایت و تعاون کا یقین دلاتے ہیں اور پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کی فوری غیر جانبدارانہ انکوائری کرائی جائے اور جرم کے مرتکب عناصر کو کڑی سزا دی جائے اور اساتذہ کے مطالبات کو پورا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ یاد رکھا جائے کہ پولیس افسران اور حکومتی ارباب اختیار آج بڑے بڑے عہدوں پر براجمان ہیں تو یہ اساتذہ ہی ہیں جنھوں نے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور اس قابل بنایا مگر آج آپ ان ہی اساتذہ کے مطالبات کو عزت و احترام کے ساتھ سننے کے بجائے ان پر تشدد کر رہے ہو ،یہ ظلم و جبر اور ناانصافی ہے جس کا سدباب ہونا چاہیے۔ کشمیر فریڈم موومنٹ نے کہا کہ اساتذہ کی قیادت جو بھی فیصلہ کریں گی کشمیر فریڈم موومنٹ اس کی بھرپور تائید کرے گی۔اجلاس میں برطانیہ میں سفارتی محاذ پر اپنی جدوجہد کو مزید موثر انداز میں چلانے کے لئے تنظیم کی کاوشوں کو مزید تیز تر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا عالمی فورمز اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دینے اور دونوں اطراف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی رکوانے کے لئے کوششیں کی جائیں گی ۔اجلاس میں مارچ میں یو کے میں ہونے والی مردم شماری میں کشمیریوں کی علیحدہ قومی شناخت کے حوالہ سے جاری مہم کو مزید موثر کرنے کے حوالہ سے بھی غور کیا گیا، بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک پر 30سال پرانے مقدمے پر فرد جرم عائد کرنے کی بھی مذمت کی گئی،ممتاز کشمیری رہنما سید شبیر احمد شاہ جنہیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ضمیر کا قیدی قرار دیا تھا اور جو اس وقت بھی کالے قوانین کی بھینٹ چڑھا کر بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑجیل میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں،کے ایف ایم نے مطالبہ کیا کہ بھارت و بھارتی مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید دیگر کشمیری رہنمائوں کی فوری رہائی کیلئےاقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو بڑھانےاور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھی کارروائی کریں ،کے ایف ایم نے حکومت پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیر کیلئےپالیسی کشمیر سنٹر بنائے اور ایسی پالیسی اپنائی جائے کہ جس سے کشمیر دنیا کے سامنے پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع کے بجائے ایک قوم کے حق خودارادیت کے مسئلے کے طور پر اجاگر ہو تب ہی بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے مسئلے پر موثر حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین