• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود کورونا کی وبا کے پھیلائو میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئی بلکہ یہ وائرس اب مختلف شکلیں اختیار کرتا جارہا ہے۔ اگرچہ عالمی سائنسی ماہرین اور علاقائی سطح پر بھی کورونا کے تدارک کیلئے ویکسین کے تیار ہونے کا مژدہ سنایا جاتا رہا ہے اور اکثر ملکوں میں ویکسین کا آزمائشی عمل شروع ہو گیا ہے لیکن ابھی اِس کے نتائج آنے میں ایک مدت درکار ہوگی۔ وطن عزیز میں بھی کورونا ویکسین کےحصول کیلئے کوششیں شروع ہو گئی ہیں تاہم اِس دوران وبا سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنانے میں غفلت برتنے کے ہمارے مجموعی رویے کے باعث اِس وبا کی دوسری لہر اپنے بھرپور اثرات دکھا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 40088ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2408افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے 41اموات ہوئیں۔ اس طرح کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 506701؍ہو گئی جس میں 34007؍فعال کیسز ہیں، جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 10717؍ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں وبا کا پہلا کیس 26فروری 2020کو رپورٹ ہوا اور جون میں اس کا پھیلاؤ عروج پر جا پہنچا تاہم جولائی سے کیسز میں کمی آتی گئی اور ستمبر تک بہتری کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ اکتوبر اور خاص طور پر نومبر میں وبا کی شدت میں دوبارہ تیزی آگئی۔ تاہم اچھی بات یہ ہے کہ دسمبر میں کیسز اور اموات کے سلسلے میں کچھ حد تک کمی دیکھی گئی جس کے بعد ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں فعال کیسز میں 15ہزار تک کی کمی رپورٹ ہوئی۔ مختصراً کووڈ انیس کا پھیلائو اتار چڑھائو کے ساتھ جاری ہے۔ اس کا خاتمہ یا واضح کمی موثر ویکسین کے آنے کے بعد ہی ممکن ہو گی۔ ضروری ہے کہ اِس عرصہ میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے کیونکہ اس وبا سے بچنے کا فی الحال یہی ایک طریقہ ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں0092300464799

تازہ ترین