ڈیرن ڈوڈ
امریکا میں اپریل سے پہلی بار ماہانہ ملازمتوں میں کمی
امریکی دارالحکومت پر حملے کے جھٹکے کے دوران اس روز کی دیگر اہم پیش رفت کو نظرانداز کرنا آسان تھا، جارجیا کے سینیٹ کے انتخابات میں جیت کا مطلب ہے کہ ڈیموکریٹس کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کنٹرول حاصل کرلیں گے،جس سے صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کو اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ممکن ہوسکے گا، جس میں کورونا وائرس سے بحالی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
بائیڈن کے مالی محرک کا مطلب امریکی شہریوں کو براہ راست ادائیگی، مارچ میں ختم ہونے والے بیروزگار وں کیلئے مالی امداد میں توسیع اور مقامی انتظامیہ کے لئے زیادہ امداد ہوسکتا ہے۔کچھ تجزیہ کاروں کو گزشتہ سال 900ارب ڈالر پر اتفاق رائے سے 600ارب ڈالر مالیت کے مالی محرک کی توقع ہے۔آئندہ سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شمر نے کہا کہ ہمارے سینیٹرز کے نشست سنبھالنے کے بعد پہلا کام ہر شہری کے لئے امدادی رقم 2000 ڈالر تک اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔
عا لمی منڈیوں نے انتخابات کے حوالے سے طویل عرصے سے موجود غیریقینی صورتحال کے خاتمے کا خیرمقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ نئی حکومت معیشت میں مزید مدد فراہم کرے گی۔بائیڈن انتظامیہ کے طویل مدتی اہداف میں بنیادی ڈھانچے اور آلودگی سے پاک توانائی پرزیادہ اخراجات شامل ہیں ، جن کی زیادہ ٹیکسوں کے ذریعے ادائیگی کی جاتی ہے۔
تاہم اگر کسی کو لگتا ہے کہ آگے کا کام سیدھا ہے تو موجودہ بیروزگاری کی مایوس کن رپورٹ سے جلد ہی اس کی غلط فہمی دور ہوجائے گی، جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال ماہ اپریل کے بعد سے پہلی بار امریکی معیشت ملازمتوں سے محروم ہورہی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر خاص طور پر تفریح اور مہمان نوازی کے شعبوں میں ملازمتوں کے حوالے سےشدید مشکلات کا شکار ہے۔
تازہ ترین طبی اعدادوشمار مستقبل میں درپیش آنے والے چیلنجوں کی سطح کی نشاندہی کرتے ہیں: کرسمس کے دوران وبائی مرض کا اب تک کا ملک ترین دن،آخری روز 4000سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ کورونا کے کیسز میں اضافہ اور اسپتال میں داخلہ عروج پر رہا۔
مارکیٹس
دنیا کے سب سے بڑے میکروہیج فنڈز میں سے ایک نیویارک کی ایلیمینٹ کیپیٹل کمپنی نے 2020کے دوران تقریباََ 19فیصد منافع کمایا اور اپنے کلائنٹس کو 2ارب ڈالر نقد رقم واپس کررہا ہے۔وباء کے دوران منافع بخش کارکردگی کے بعد یہ اقدام اعلیٰ سطح کے فنڈ کی تازہ ترین کوشش ہے کہ سرمایہ کاروں کی رسائی کو کم یا محدود کردیں۔
سینئر ادارتی کالم نگار جان پلینڈر نے اقتصادی پالیسی کے ذریعےمارکیٹوں کے بنیادی طور پر کارفرما ہونے سے خطرے سے خبردار کیا ہے اور قرض کی بڑھتی ہوئی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ سرمایہ کاروں کو سب سے زیادہ تشویش اس حقیقت پر ہونا چاہئے کہ عالمی معیشت قرضوں اور بے قابو مالیاتی پالیسی کی یرغمال ہے۔وہاں آخر میں حساب کتاب ہوگا۔
خوفزدہ ہونے کی وجوہات: متعدد سرمایہ کارواپس 2020 کی جانب دیکھ کر خوش ہوسکتے لیکن کیا ویکسینوں کی آمد سے حد سے زیادہ امید پیدا ہوچکی ہے؟ مارکیٹس کے ایڈیٹر کیٹی مارٹن نے آئندہ سال محتاط رہنے کیلئے اس کے علاوہ اور دیگر وجوہات پر غور کیا ہے۔
کاروبار
گھر سے کام کرنے اور آن لائن تعلیم منتقلی کی وجہ سے ٹربو چارج والے کمپیوٹر چپس اور فلیٹ پینلز کی طلب جنوبی کوریا کی سیمسنگ کمپنی کے لئے سہ ماہی منافع میں اضافے کا باعث بنی۔امریکی ویسٹ کوٹ کے ایڈیٹر رچرڈ واٹرس نے متنبہ کیا کہ وبائی ٹیک ببلز نے ڈاٹ کام دور کے خطرات کی واضح یاددہانی کروائی جیسا کہ خصوصی مقاصد میںمہارت کی حامل کمپنیوں کا عروج اور گھر کی تلاش کیلئے بہت زیادہ رقم۔انہوں نے لکھا کہ جیسے پانی سے بھرے ہوئے غبارے کو نچوڑنا مشکل ہے، اسی طرح اس نظام میں اضافی رقم نمایاں ہورہی ہے جس میں کمی لانا ناممکن ہورہا ہے۔
کرسمس کے دوران اشیائے خوردنی کی مستحکم فروخت اور صحت مند آن لائن کاروبار کی مدد سےمارک اینڈ اسپنسر اور سینسبری جیسے بڑے اسٹور بند ہونے سے برطانیہ کے بڑے خوردہ فروشوں کو ہونے والے نقصان کو متوازن کرنے میں مدد ملی۔ایک تجزیہ کار نے کہا کہ منکروں کے نوٹ کرنے کے لئے، سال کے اختتام پر گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک کامرس کی گنجائش میں اضافہ حیرت انگیز پیشرفت تھی اور نشاندہی کی کہہ مارکیٹ کا یہ راستہ اب نمایاں طور پر منافع بخش ہے۔
وبائی مرض ہمیں کتنی سنجیدگی سے ہامرے کام کرنے کے طریقوں پر نظرثانی اور غور کرنے پر مجبور کرے گا؟متبادل لذت و شادمانی کی جانب رجحان کے حامی کام کے کم بوجھ کے ساتھ زیادہ متوازن زندگی اور ثقافتی و معاشرتی سرگرمیوں کے لئے زیادہ وقت کی حمایت کرتے ہیں جو خوداعتمادی اور خوشحالی کو بہتر بناسکتے ہیں۔
عالمی معیشت
یوروزون بحالی کی صورتحال پر ملے جلے اشارے تھے۔نومبر میں جرمنی کی مستحکم مینوفیکچرنگ اور برآمدی کارکردگی ریکارڈ کی گئی تھی ، تاہم یورپی بلاک میں خوردہ فروشی کی صورتحال توقع سے کہیں بدرت رہی، البتہ ملازمت سے متعلق اعدادوشمار کی حوصلہ افزائی کے حوالے سے مشکلات رہیں۔یورپی کمیشن کے اقتصادی صورتحال کے سروے میں ویکسین کی منظوری سے متعلق خوشخبری کی بدولت سمبر میں بہتری میں اضافہ ہوتا دکھائی دیا۔
بھارت نےتقریباََ 70برس میں سب سے بڑا، مارچ کے آخر تک اس سال کے لئے 7.7 فیصد اقتصادی ضرب کی پیش گوئی کی ہے۔نجی پیشن گوئی کرنے والوں کو توقع ہے کہ ملک میں سخت لاک ڈاؤن کے نتیجے میں جون سے تین ماہ تک 24 فیصد کی کمی کے بعد 10.6 فیصد تک بڑے سکڑاؤ کا امکان ہے۔
صحت، ٹیک اور کام کی دنیا میںوبائی مرض سے آنے والی مثبت تبدیلیوں کو اجاگر کرتے ہوئے جاپان کے اسٹاک انڈیکس نکی میں ہمارے ساتھی نے 2021 میں ایشیاء کے لئےاپنی رجائیت پسند سمت پیش کی ہے۔
سائنس
کسی بھی بیماری کی نشاندہی کرنے کے لئے منتقلی کے حوالے سے سب سے جامع مطالعے نے نشاندہی کی ہےکہ کورونا وائرس چین کی بجائے بنیادی طور پر جنوبی یورپ سے برطانیہ آیا تھا۔
ہفتے کے اختتام پر کچھ مثبت پیشرفت ہوئیں۔ابتدائی ٹیسٹ بتاتے ہیں کہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں پائی جانے والی کورونا وائرس کی پریشان کن قسم کے خلاف بائیوٹیک/فائزر ویکسین کارآمد ہے،جبکہ یورپی یونین سے ابتدائی منظوری کے بعد موڈرنا برطانوی ریگولیٹرز کے استعمال کے لئے منظورشدہ تیسری ویکسین بن گئی ہے۔
اپنی بات کہو
کم کام کریں اور زیادہ تخلیقی بنیں - ایک بنیادی نسخہ
میں شرط لگاتا ہوں کہ لوگوں کی اکثریت زیادہ سے زیادہ محنت مالی طور پر زندہ رہنے کے لئے کرتی ہے ناکہ ان میں زیادہ چیزوں کی خواہش ہوتی ہے، لہٰذا اس سے ان کی جسمانی و ذہنی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔اوقات کار میں کمی سے ان کی مدد نہیں ہوگی، کیونکہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ ہم کتنا کام کرتے ہیں بلکہ یہ ہے کہ ہر چیز (بلز، نقل و حمل، رہائش) پر کتنا خرچ ہوتا ہے اور اوسطاََ ہر شخص کتنا کماتا ہے۔زیادہ تر لوگ محض زندہ رہنے کیلئے کماتے ہیں۔یہ اچھی بات ہے کہ لوسندہ خود کواپنے منتظمین میں سے کسی ایک جتنا معاوضے کی ادائیگی کرسکتی ہے تاہم ہر ایک کے پاس اتنی آسائش نہیں ہوتی۔
نتیجہ
کیسے خرچ کریں کا نیا ایڈیشن، دنیا کی اعلیٰ بیوٹی اینڈ گرومنگ کے مقامات سے لے کر مراقبہ اور اپنے مدافعتی نظام کو ٹربو چارج کرنے کے لئے ایک رہنما ہے۔یا جیسا کہ ایچ ٹی ایس آئی ایڈیٹر جو ایلیسن کہتے ہیں کہ ہر ایک کے لئے آئیڈیاز اور فکر جو مستی میں محسوس کرتا ہے،نیز وہ لوگ جو زندگی کے ہر لمحے سے سرخوشی حاصل کرنا پسند کرتے ہیں۔