اسلام آباد/نیویارک(نمائندہ جنگ/جنگ نیوز ) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے سخت اور مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان اپنی ادارہ جاتی ساخت کو مضبوط بنا رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ترقی پذیر ممالک میں مناسب وسائل کی فراہمی ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیرس ماحولیاتی معاہدہ پر دستخط کے بعد اپنے خطاب میں کہی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عالمی سطح پر ان تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کھربوں ڈالر درکار ہیں، ان میں سے ایک بڑا حصہ ترقی پذیر ممالک میں خرچ ہونا چاہئے کیونکہ ان ممالک میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی مشکلات اور دیگر مسائل بہت زیادہ ہیں،وزیر داخلہ نے معاہدے پر دستخط کو تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پیرس معاہدے پر دستخط کئے ہیں کیونکہ ان کے مقاصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے عالمی کنونشن سے مطابقت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان میں 5 ہزار سے زائد گلیشیئر موجود ہیں جن کے پگھلنے کا عمل جاری ہے ، ان چیلنجوں کی وجہ سے ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی پاکستان کی قومی ترجیح ہے اور اس ضمن میں حکومت کی جانب سے اقدامات جاری ہیں۔قبل ازیں وزیرداخلہ چوہدری نثارنے ماحولیاتی تحفظ کے عالمی معاہدے ’’پیرس کلائی میٹ ڈیل‘‘ پردستخط کردیئے۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 175 ممالک کے سربراہان اورحکومتی نمائندوں نے پیرس کلائمیٹ ڈیل دستخط کئے ، پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کی۔معاہدے کے تحت عالمی برادری اب قانونی فریم ورک کے تحت عالمی درجہ حرارت کو 2 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے کم کرنے کی کوشش کرے گی۔