• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب میں شامی جڑواں بچیوں کا کامیاب آپریشن

سعودی عرب میں دھڑ سے جڑی شامی بچیوں کو 8 گھنٹے کے طویل اور پیچیدہ کامیاب آپریشن کے بعد الگ کر دیا گیا۔

 سعودی عرب کے ماہر سرجنز نے شامی جڑواں بہنوں سیلین اور ایلین کو کامیابی سے علیحدہ کردیا، یہ پیچیدہ آپریشن ریاض کے کنگ عبداللّٰہ اسپیشلسٹ چلڈرنز اسپتال میں 8 گھنٹے تک جاری رہا۔

سیلین اور ایلین کی عمر 17 ماہ ہے، دونوں سینے اور پیٹ کے نچلے حصے سے جُڑی ہوئی تھیں، وہ فروری 2024ء میں لبنان کے رفیق حریری اسپتال میں پیدا ہوئی تھیں، ان کے ساتھ پیدا ہونے والا ان کا بھائی سند، مکمل طور پر صحت مند اور علیحدہ پیدا ہوا تھا۔

دسمبر 2024ء میں دونوں بچیوں کو خصوصی علاج کے لیے ریاض منتقل کیا گیا جہاں کئی ماہ کی تیاری اور مسلسل نگرانی کے بعد آپریشن کیا گیا، بچیوں کے والد نے بتایا کہ بچیوں کو 24 گھنٹے ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں رکھا گیا، مکمل دیکھ بھال کے بعد ہمیں اطلاع دی گئی کہ آپریشن ممکن ہے۔

بچیوں کے والد عبدالنئیم الشبلی نے کامیاب آپریشن کے بعد جذباتی انداز میں کہا کہ یہ ایسا احساس ہے جو لفظوں میں بیان نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر عبداللّٰہ الربیعہ اور ان کی ماہر ٹیم کا دل سے شکر گزار ہوں، سعودی عرب ہمارے لیے دوسرا گھر ہے، ہمیں ایسا محسوس ہوا جیسے ہم اپنی فیملی کے ساتھ ہیں۔

یہ کامیاب آپریشن سعودی کنجوائنڈ ٹوئنز پروگرام کے تحت کیا جانے والا 66 واں آپریشن ہے، پروگرام کا آغاز 1990ء میں ہوا تھا اور اس کے تحت اب تک 27 ممالک کے کیسز کا علاج کیا جا چکا ہے، شامی جڑواں بچوں کی یہ چوتھی کامیاب علیحدگی ہے۔

ریاض میں شامی سفارتخانے کے ناظم الامور حسین عبدالعزیز نے اس آپریشن کو سعودی عرب کی انسانی ہمدردی پر مبنی کوششوں کا حصہ قرار  دیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید