اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں ججزکی تقرری میں تاخیر پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوام الناس کو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ قراردیا ہے ، سوموار کے روز سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہا ، جس میں دیگر امور کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ میں طویل عرسے سے ججز کی خالی آسامیوں پر تقرریاں نہ ہونے پر بھی غور کیا گیا ، ایگزیکٹو کمیٹی نے ملک کی سب سے بڑی وکلاء تنظیم ہونے کی حیثیت سے اعلی عدالتوں میں ججوں کی تقرری میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ،اجلاس میں قرادادیں منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کہ یہ ایوان محسوس کرتا ہے کہ اعلی عدالتوں میں ججوں کی متعدد تقرریوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے سامنے طویل عرصے سے زیر غور ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ میں ججوں کی 20 سے زیادہ آسامیاں خالی پڑی ہیں، اس سلسلے میں ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سفارشات کو جوڈیشل کمیشن کے سامنے متعدد بار رکھا گیا لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر ان پر غور نہیں کیا گیا، اس اہم عدالتی اور آئینی معاملے کو حتمی شکل دینے میں تاخیر نہ صرف زیر التواء مقدمات میں اضافہ کا باعث ہے ،بلکہ سائلین کو انصاف کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سبب بھی بن رہی ہے ، جس سے پورے پاکستان میں قانونی برادری میں اضطراب بھی بڑھتا جارہاہے، سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ آئین کے آرٹیکل 175ـ (A) میں ترمیم ناگزیر ہے تاکہ اعلی عدالتوں میں ججوں کی تقرری میں کسی رکاوٹ اور پیچیدگی سے بچا جاسکے اور اس سارے عمل کو مزید منصفانہ اور شفاف بنایا جاسکے، ایوان نے مزید سفارش کی کہ خالی آسامیوں کی الاٹمنٹ منصفانہ اور مساوی مواقع کی بنیاد پر کی جانی چاہئے۔