ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کے خطاب شروع کرنے سے پہلے ایک شہری اسٹیج پر چڑھ گیا، شاہ محمود قریشی نے شہری کو اسٹیج سے اتار دیا۔
شہری نے شکوہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ سے کہا کہ ہمیں آٹا مہنگا مل رہا ہے ہم نے آپکو ووٹ دیا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر کو غیر ملکی طاقتوں کی پشت پناہی حاصل ہے، وہ انتشار چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سارا پاکستان جانتا ہے کہ سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت ہوتی ہے، پچھلے سینیٹ انتخابات میں بھی خریداروں نے منڈی لگائی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پیسہ چلنا عوام کے اعتماد کا سودا کرنے کے مترادف ہے کچھ ماہرین کا کہنا ہے اس کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے، آئینی ترمیم سے متعلق رہنمائی حاصل کرنے سپریم کورٹ گئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا اس سے متعلق جو فیصلہ ہوگا وہ کھلے دل سے تسلیم کریں گے۔
اپوزیشن جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت میں کیے وعدے سے مکر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے تحریک انصاف کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں ہے، بدقسمتی سے پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے آئینی ترمیم منظور نہیں ہونے دی۔
انہوں نے کہا کہ ساری قوم جانتی ہے کہ کون کرپٹ طریقے روکنا اور کون خرید و فروخت چاہتا ہے، سینیٹ وفاق کی علامت ہیں۔