اسلام آباد، لاہور(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ منتخب نمائندے اگر اپنا ووٹ بیچیں گے تو یہ عوام کے اعتماد کے سودے کے مترادف ہے، لوگ ان پر اعتماد کرکے ایک نظریئے کے تحت چن کر ایک پارٹی کے پلیٹ فارم سے منتخب کرکے آئے ہیں۔
سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کے متعلق سپریم کورٹ کیس سن رہی ہے اور عدالت کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہم اسے کھلے دل سے تسلیم کرینگے، سپریم کورٹ پر کوئی دبائو نہیں ڈال سکتا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اوپن بیلٹ کی مخالفت کر کے اپوزیشن نے واضح کردیا کہ یہ سیاست میں پیسے کی سیاست ختم نہیں کرنا چاہتے، گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور کاکہنا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے اوپن بیلٹ سے ووٹ چوری کاخاتمہ ہوجائیگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں تقریب سے خطاب اور اسلام آباد سے جاری بیان میں کہا ہے کہ حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں ہے لیکن ہم نے گیند سپریم کورٹ اور عوام کی خدمت میں پیش کردی ہے۔
پوری قوم کو سمجھتے کی ضرورت ہے کہ ہم سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کی کوشش کیوں کر رہے ہیں، پورا پاکستان جانتا ہے سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات آپ کے سامنے ہوئے، اس میں منڈیاں لگ گئیں، زمینوں کے خریدار میدان میں اتر آئے۔ انہوں نے ایم پی ایز کو خریدنے کی منڈی لگائی، عمران خان، تحریک انصاف نے اس کا نوٹس لیا کہ یہ روایت درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندگان اگر اپنا ووٹ بیچیں گے تو یہ عوام کے اعتماد کے سودے کے مترادف ہے، لوگ ان پر اعتماد کرکے ایک نظریے کے تحت چن کر ایک پارٹی کے پلیٹ فارم سے منتخب کرکے آئے ہیں۔