باسمہ تعالیٰ
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی حیثیت سے میرے لئے باعث ا فتخار ہے کہ اپنے ملک میں 1979 میں کامیاب ہونے والے اسلامی انقلاب کی بیالیسیویں سالگرہ پر پاکستان اور دنیا بھر میں موجود اسلامی جمہوریہ ایران کے دوستوں اور خیرخواہوں کو مبارک باد پیش کر سکوں.
ﷲ تبارک و تعالی کے فضل و کرم سے ایران کی غیرتمند عوام کی جرأت و استقامت سے آج شجر انقلاب ایک تن اور درخت بن چکا ہے اور آج، اسلامی ایران سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف میدانوں میں اپنے لوگوں کے زور بازو کے بل بوتے پر حیرت انگیز اور قابل مثال ترقی اور کامیابیوں کے زینے طے کر چکا ہے.
ایرانی عوام انقلاب اسلامی کے نصب العین اور اس تھیوری کے خالق، امام خمینی (رح) کے راستے پر بھرپور ثابت قدمی کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں اور ظلم و استبداد کی غلامی سے نجات کی سالگرہ، باعث فخر جشن کی صورت میں منا رہے ہیں.
بدیہی طور پر ایسا انقلاب اپنی انصاف پسندانہ اور حقوق شناسی کی اپروچ کے ساتھ، تسلط پسند اور طاقت کا استعمال کرنے والی بڑی طاقتوں کے لئے خوشگوار نہیں ہو سکتا ہے. اس لئے وہ طاقتیں اس انقلاب کو اور اس کے سیاسی اور فکری اثرات پر پورے خطے میں نقصان پہنچانے کے کسی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینگے.
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف غیر منصفانہ پابندیاں لگانا اور عین کرونا جیسی عالمی وبا کے دوران پابندیوں کو مزید سخت کرنا، ہمسایہ ممالک پر ایران کے ساتھ تعلقات کو معمول سے کمتر سطح پر لانے کے لئے یک طرفہ طور پر دباؤ ڈالنا، ایٹمی سمجھوتے سے منہ موڑنا، جو کہ تمام اختلافات اور مسائل کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے نظریہ کا واضح ثبوت ہے، ایرانی سائنسدانوں کے خلاف دہشتگردی وغیرہ، یہ سب اقدامات اسلامی انقلاب کی دشمنی اور اس کو کمزور بنانے کی اپروچ اور کوششوں میں شمار ہوتے ہیں.
اسلامی انقلاب کی کامیابی کی چار دہائیوں کے بعد، آج ایرانی قوم اور مخصوص نوجوان نسل نے، جو ترقی کے مصمم عزم اور اسلامی انقلاب کی بنیادی اقدار پر راسخ عقیدہ کے ساتھ، ایران کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کوشاں ہے.یک طرفہ پن، غیر ملکی دباؤ، کرپشن، دہشتگردی اور ناانصافی کے سامنے پائیدار استقامت کے ساتھ، وطن عزیز ایران کے لئےر روشن اور امید بخش افق رقم کیا ہے.
آخر میں، زور دے کر کہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنا امن اور دوستی کا ہاتھ پورے خطے اور دنیا بھر میں تمام آزادی پسند اور حق کی متلاشی اقوام کی طرف بڑھا رکھا ہے اور انسانی کرامت اور اعلی انسانی اقدار کے استقرار کی خواہشمند ہے. اسلامی جمہوریہ ایران اس مقدس کاز کے تحقق اور خطے اور عالمی سطح پر مشترکہ مفادات کے خیال رکھنے کی نوید دیتی ہے. ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد، اسلامی جمہوریہ پاکستان جیسے دوست اور ہمسایہ ملک کی اہمیت پہلے سے کہیں بڑھ گئی اور تعلقات کی مسلسل مضبوطی اور فروغ، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سرفہرست شمار ہوتی ہے.
ایران-پاکستان دوستی پایندہ باد