اسلام آباد میں تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کے لیے احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین کے وفد کے حکومتی ٹیم سے مذاکرات کچھ دیر میں ہوں گے۔
سرکاری ملازمین سیکریٹریٹ چوک سے پریس کلب کی طرف روانہ ہو گئے، جس کے بعد شاہراہِ دستور کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
اس سے قبل حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے کامیاب مذاکرات کے باوجود مظاہرین اسلام آباد کے ریڈزون میں جمع ہو گئے تھے۔
سینکڑوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہوئے، جبکہ انہیں پارلیمنٹ کی جانب جانے سے روکنے کلئے پولیس کی بھاری نفری اور رینجرز بھی تعینات کی گئی تھی۔
احتجاج کرنے والے وفاقی سرکاری ملازمین کو گزشتہ روزحکومت نے گریڈ 1 سے22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
حکومت کی جانب سے گرفتار افراد کی رہائی کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا، حکومتی نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا۔
گزشتہ روزپولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران پولیس کی جانب سے کی گئی آنسو گیس شیلنگ سے دم گھٹنے سے ایک پولیس اہلکار بھی دم توڑ گیا تھا۔